اسلام آباد پوش سیکٹرز میں وفاقی پولیس متحرک، تین بڑے ہوٹلوں کے بار بند کرادئیے گئے

مضافاتی علاقے جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کی آماجگاہ بن گئے

ہفتہ 15 اگست 2015 22:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ کے حکم پر اسلام آباد کے پوش سیکٹرز میں وفاقی پولیس متحرک جبکہ مضافاتی علاقے جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کی آماجگاہ بن گئے ہیں ۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم پر وفاقی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد کے تین بڑے ہوٹلوں کے بار بند کردیئے ہیں ان تین بڑے ہوٹلوں میں میریٹ ، سرینہ اور بیسٹ ویسٹرن شامل ہیں جبکہ معتبر ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں قائم تین بڑے بار بند ہوجانے کے باوجود بھی شراب فروشی کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ بالا بارز کے بند ہونے اور وزیر داخلہ کی سخت ہدایت کے باوجود اسلام آباد کے پوش سیکٹرز ایف سکس میں بااثر مافیا کی زیر سرپرستی شراب فروشی کا دھندہ جاری ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے آن لائن کو مزید بتایا کہ اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں کھنہ پل ، ترنول ، بہارہ کہو کے ملحقہ علاقوں سے شراب اور دیگر منشیات کی سمگلنگ جاری ہے جبکہ تھانہ ترنول کورال ، شہزاد ٹاؤن اور کھنہ پل پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے منشیات کی سمگلنگ کادھندہ جاری ہے اس ضمن میں جب آن لائن نے موقف جاننے کیلئے ترجمان وفاقی پولیس نعیم اقبال سے رابطہ کیا تو انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ایس ایس پی آپریشن ساجد کیانی کے حکم پر پولیس کارروائی کررہی ہے مختلف تھانوں میں بے شمار مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے تاہم ایف سکس میں شراب کا دھندہ کرنے والے بااثر مافیا کے حوالے سے سوال پر موصوف کا کہنا تھا کہ انہیں چھوڑیں جب آپ باقی کے بارے میں بات کریں

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں