بینک ٹیکس نے تاجر خواتین کے مسائل میں اضافہ کیا ، بانی صدر اسلام آبادویمن چیمبر

کاروباری اخراجات میں اضافہ کا بوجھ عوام پر منتقل ہو رہا ہے۔ایف بی آر اورعوام کے مابین بد اعتمادی ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھنے نہیں دیتی،ثمینہ فاضل

اتوار 16 اگست 2015 13:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اگست۔2015ء) اسلام آبادویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل نے کہا ہے کہ بینک ٹرانزیکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ بغیرکسی تیاری کے کیا گیا ہے جس سے عوام اور کاروباری برادری کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ہر قسم کی آمدنی پر ٹیکس ہونا چائیے مگرود ہولڈنگ ٹیکس کے موجودہ ماڈل میں بہت سے خامیاں ہیں جس سے حکومت کے بجائے ایف بی آر کے راشی عناصر کو فائدہ ہو گا۔

ثمینہ فاضل نے کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کلکٹرز اور عوام کے مابین بد اعتمادی ٹیکس گزاروں کی تعداد چند لاکھ سے بڑھنے نہیں دیتی جن نے ملک کو ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود فقیر بنا رکھا ہے۔ ایف بی آرتمام تاجروں کو نچورنے کے بجائے ٹیکس دھندگان کا الگ ڈیٹا بیس بنا کر بینکوں کو رسائی دے دے تاکہ انھیں ودہولڈنگ ٹیکس ادا نہ کرنا پڑے جبکہ نان فائیلرز سے کٹوتی کی جا سکے۔

(جاری ہے)

ٹیکس گزار تاجروں سے ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی ناجائز ہے کیونکہ اس سے نہ صرف انکا سرمایہ ایک سال کیلئے پھنس جائے گا جبکہ ریفنڈ لینے کیلئے ایف بی آر حکام کو بیس سے پچیس فیصدرشوت بھی ادا کرنا ہو گی۔اسکے علاوہ ریٹرن فارم اور ریفنڈ کلیم کی انتظامات سے وقت ضائع اورسرمایہ ضائع اور کاروبار کے اخراجات میں اضافہ ہو گا جس کا سارا اثر عوام پر منتقل ہو گا۔انھوں نے کہا کہ ایف بی آر کے بعض اہلکاربھاری مالیت کے جعلی ریفنڈ کلیم بلا تاخیر پراسس کرنے کیلئے مشہور ہیں جبکہ حقیقی ایکسپورٹرز کو سالہا سال تک دھکے کھانا پڑتے ہیں۔اس وقت ایک سو ارب سے زیادہ کے ریفنڈ پھنسے ہوئے جبکہ مختلف شعبے عرصہ دراز سے ادائیگی کا مطالبہ کر رہے ہیں مگر کوئی شنوائی نہیں ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں