حکومتی عدم دلچسپی ، انتظامیہ اور مینوفیکچرزکی ملی بھگت ،پاکستان میں تیار ہونیوالی گاڑیاں مہنگے داموں فروخت

بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی گاڑیاں پاکستان میں کم قیمت پرفروخت ہونے لگیں،شہریوں کااظہار تشویش پاکستان میں مہران 6لاکھ 78 ہزار روپے ، بھارت میں 4لاکھ روپے میں فروخت ہو نے لگی ،غیرملکی کرولا آلٹیس کی بھارت میں 27لاکھ 57 ہزار، پاکستان میں 20لاکھ روپے میں فروخت

اتوار 16 اگست 2015 15:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اگست۔2015ء) حکومتی عدم دلچسپی اورسرکاری سطح پر قیمتوں کاتعین نہ ہونے سے پاکستان میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی 800 اور 1000 سی سی گاڑیوں کی قیمتیں مقامی انتظامیہ اور مینوفیکچرزکی ملی بھگت سے ہمسایہ ممالک کی نسبت کئی گنا زیادہ مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں‘جبکہ دیگر ممالک سے درآمد کی جانے والی 1300 اور 1800 سی سی گاڑیاں مہنگی ہونے کی بجائے ہمسایہ ممالک کی نسبت پاکستان میں کم قیمت پرفروخت ہونے لگیں ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیاں فیکٹری مالکان اور مقامی انتظامیہ کی ملی بھگت سے کئی سو گنا مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آٹھ سو سی سی مہران گاڑی 6لاکھ 78 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ یہی گاڑی ہمسایہ ملک بھارت میں 4لاکھ 3ہزار 823 روپے میں فروخت ہورہی ہے جبکہ دوسری جانب 1000 سی سی سوزوکی ویگنا اور سوزوکی سوفٹ پاکستان میں بالترتیب 9لاکھ 99 ہزار اور 13لاکھ 30 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ یہی گاڑیاں بھارت میں بالترتیب 6لاکھ 86 ہزار 749 روپے اور 10لاکھ تین ہزار روپے میں فروخت ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق دیگر ممالک سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی تیرہ سو سی سی اور اٹھارہ سو سی سی کی گاڑیوں کی قیمتیں دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں سستی ہیں۔ ٹیوٹا کمپنی کی کرولا آلٹیس جی ایل اٹھارہ سو سی سی بھارت میں 27لاکھ 57 ہزار 915 روپے میں فروخت ہورہی ہے جبکہ یہی گاڑی پاکستان میں 20لاکھ 24 ہ زار روپے میں فروخت ہورہی ہے۔ اسی طرح ہنڈا کمپنی کی ہنڈا سوک اور ایل ایس آر 1800 سی سی بھارت میں 23لاکھ 98ہزار 870 روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ مذکورہ گاڑی پاکستان میں 22لاکھ 53 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے دوسری جانب اسی کمپنی کی گاڑی سوک اوریل ایس آر ماڈل بھارت میں 25لاکھ 31ہزار ایک سو تیس روپے میں فروخت ہورہی ہے اور پاکستان میں یہی گاڑی 23لاکھ 74 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے سرکاری سطح پر کوئی قانون موجود نہیں جس کی وجہ سے مقامی طور پر گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیز اپنی مرضی کی قیمتوں کا تعین کرتی ہیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں اضافہ پایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں