تمام بچوں کو مفت اور یکساں تعلیم فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، بدقسمتی سے پاکستان شرح خواندگی میں خطہ کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے نچلی سطح پرہے ، موجودہ حکومت بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے مستقبل میں تعلیم کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کررہی ہے

وفاقی وزیر کیڈبیرسٹر عثمان ابراہیم بے سکول بچوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب

منگل 18 اگست 2015 18:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء ) وفاقی وزیر برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہاہے کہ ہر پاکستانی بچے کو مفت اور یکساں تعلیم دلانا حکومت پاکستان کی اولین تر جیحات میں شامل ہے تاکہ تمام بچے زیورِ تعلیم سے آراستہ ہو کر پاکستان کے اچھے کارآمد اور مفید شہری بن سکیں ، بدقسمتی سے پاکستان شرح خواندگی میں خطہ کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے نچلی سطح پرہے ،مگر موجودہ حکومت اندرون ملک بھی اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے بھی ایسے متعدد اقدامات کررہی ہے جن سے آنے والے برسوں میں فروغ تعلیم کا اہتمام کیا جا رہاہے اور اس سلسلے میں بے سکول بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانے کی کاوشیں خصوصیت سے قابل ذکر ہیں ، امید کی جا سکتی ہے کہ تعلیم حاصل کرکے یہ بچے ملک و قوم کیلئے روشن مستقبل کی نوید ثابت ہوں گے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو تین سو بے سکول بچوں کے اعزاز میں ایوانِ قائد اسلام آبادمیں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ ہر پاکستانی بچے کو مفت اور یکساں تعلیم دلانا حکومت پاکستان کی اولین تر جیحات میں شامل ہے تاکہ تمام بچے زیورِ تعلیم سے آراستہ ہو کر پاکستان کے اچھے کارآمد اور مفید شہری بن سکیں اس سلسلے میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور نظریہ پاکستان کونسل جیسے اداروں کی خدمات قابل تعریف ہیں جو آؤٹ آف سکول بچوں کوسکولوں کی چاردیواری میں لا کر تعلیم کے قومی دھارے میں شامل کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان شرح خواندگی میں خطہ کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے نچلی سطح پرہے ،مگر موجودہ حکومت اندرون ملک بھی اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے بھی ایسے متعدد اقدامات کررہی ہے جن سے آنے والے برسوں میں فروغ تعلیم کا اہتمام کیا جا رہاہے اور اس سلسلے میں بے سکول بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانے کی کاوشیں خصوصیت سے قابل ذکر ہیں ۔

امید کی جا سکتی ہے کہ تعلیم حاصل کرکے یہ بچے ملک و قوم کیلئے روشن مستقبل کی نوید ثابت ہوں گے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نیشنل کمیشن برائے افراد ی ترقی کی چیئرپرسن، نظریہ پاکستان کونسل کی مجلسِ عاملہ کی سینئر رکن اور کونسل کے تعلیم نیٹ پروجیکٹ کی انچارج سینیٹر رزینہ عالم خان نے کہا کہ بے سکول بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانا ایک بہت بڑی قومی خدمت ہے کیونکہ پاکستان میں ایسے بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جو تعلیمی مواقع نہ ملنے کے باعث جہالت کے اندھیرے میں گم ہوتے جا رہے ہیں ۔

اگر ان بچوں کو تعلیمی اداروں تک نہ پہنچایا گیا تو یہ پاکستان کے مستقبل کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔ میں سمجھتی ہوں کہ ہماری سطح پر نظریہ پاکستان کونسل اور حکومتی سطح پر فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن جیسے ادارے ایسے بچوں کو تعلیمی مواقع فراہم کر کے ایک اہم ذمہ داری انجام دے رہے ہیں ۔ تقریب سے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی ڈائریکٹر جنرل شہناز ریاض ، نظریہ پاکستان کونسل کے ڈائریکٹر میڈیا انجم خلیق اور پلان انفارمیشن پروگرام کے کوارڈینیٹر عمران احمد نے بھی خطاب کیا جبکہ ہال میں موجو د مہمان بچوں نے خوبصورت ملی نغمے سنا کر جشنِ آزادی کی تقریبات کے ماحول کو پُرجوش اور ولولہ انگیز بنا دیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں