کامسیٹ سے تعلیم یافتہ 3 ہزار کے قریب طلبہ و طالبات کی دوہری ڈگریوں کو تسلیم کیا جائے ،قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی

بدھ 19 اگست 2015 15:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے ہایئر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کامسیٹ سے تعلیم یافتہ 3 ہزار کے قریب طلبہ و طالبات کی دوہری ڈگریوں کو تسلیم کیا جائے ۔ تفصیلات کے مطابق ہایئر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان انجینئرنگ کونسل نے پانچ سال قبل کامسیٹ انسٹیٹوٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے شروع کی جانے والی دوہری ڈگری پروگرام کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔

دوران اجلاس قائمہ کمیٹی کے چیئرمین عثمان سیف اللہ نے کہاکہ قومی دلچسپی میں طلبہ و طالبات کو وعدے کے مطابق کامسیٹ کی جانب سے دوہری ڈگری سے نوازا جانا چاہئے ۔ دوسری جانب ہایئر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ دوہری ڈگری کو تسلیم کرنا ملک کے نظام تعلیم کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کی کارروائی کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ایچ ای سی کو طلبہ و طالبات کو مستقبل پر غور کرنا چاہئے ۔

سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر رانا تنویر نے کہا کہ ایچ ای سی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے ۔ واضح رہے کہ کامسیٹ انسٹیٹوٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی پانچ سال قبل 2009 میں لاہور کیمپس سے لنکاسٹر یونیورسٹی کے تعاون سے دوہری ڈگری پروگرام کی عنایت کا آغاز کیا تھا تاہم اس وقت 2500 سے زائد طلب علم لاہور کیمپس میں اس پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کر رہے ہیں تاہم 2014 میں جبکہ طالب علم کو کامسیٹ کی بجائے لنکاسٹر یونیورسٹی کی ڈگری جاری کی گئی تو طلبہ و طالبات سراپا احتجاج ہو گئے ۔

کیونکہ ایچ ای سی نیاس طرح دوہری ڈگری کو تسلیم کرنے سے یکسر انکار کر دیا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت 130 طلبہ و طالبات ہیں جنہوں نے گریجویٹ کی تعلیم اسی پروگرام کے تحت مکمل کی ۔ تاہم انہیں ابھی ڈگری جاری نہیں کی گئی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں