وزارت تجارت میں 745 ملین روپے سکینڈل کی تحقیقات جاری

جمعرات 20 اگست 2015 13:39

اسلام آباداُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء نیب حکام نے تصدیق کی ہے کہ وزارت تجارت میں 745 ملین روپے کے سکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں اور اس مقصد کے لئے سیکرٹری تجارت ، وزیر تجارت خرم دستگیر اور ٹی سی پی کے سربراہ و دیگراعلیٰ افسران کیخلاف کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل ہوگئے ہیں ۔ نیب نے یہ کارروائی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ 2014ء پر کی ہے جس میں 745 ملین سکینڈل کی نشاندہی کی گئی تھی ۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے وزارت کامرس میں 745 کرپشن سکینڈل کانوٹس لے لیا ہے اور اس کرپشن میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی نہ کرنے پر سیکرٹری تجارت شہزاد ارباب سے وضاحت طلب کی ہے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری تجارت نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ شوگر ملوں نے745 ملین وصول کرکے چینی ٹی سی پی کو فراہم نہیں کی ہے جبکہ اس سکینڈل کی تحقیقات اب نیب کے پاس ہیں رکن کمیٹی شہزادی ٹوانہ اور اسد الرحمن اور شازیہ مری نے استفسار کیا کہ چینی فراہم نہ کرنے کے باوجود سیکرٹری تجارت نے شوگر ملوں کو گارنٹی کی 45 ملین رقم کیوں واپس کی ہے اس کے ذمہ داروں کا بھی تعین ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

یہ اہم معاملہ ایم این اے شہزادی ٹوان نے گزشتہ روز قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اٹھایا تھا وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ مکہ شوگر ملز عبداللہ شاہ غازی شوگر ملز و دیگر شوگر ملوں نے یہ رقم ہضم کررکھی ہے اور یہ ملیں نہ چینی دے رہی ہیں اور نہ 2014ء کی آڈٹ رپورٹ میں اس کرپشن کا انکشاف کیا گیا ہے کمیٹی نے اس سکینڈل کی مکمل تفصیلات طلب کرلی ہیں اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی آیا کہ سیکرٹری تجارت شہزاد ارباب اور وزیر تجارت خرم دستگیر کا اس سکینڈل میں کیا کردار ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں