حکومت غیر قانونی سمیں بند کردیتی تو آرمی پبلک سکول کا سانحہ رونما نہ ہوتا،جسٹس دوست محمد خان

جمعہ 21 اگست 2015 17:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ میں مختلف نیٹ ورک کی سموں کے استعمال کے مقدمے میں جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل کرتے ہوئے حکومت غیر قانونی سمیں بند کردیتی تو آرمی پبلک سکول کا سانحہ رونما نہ ہوتا ، یہ سکیورٹی کے معاملات ہیں اس لئے غیر قانونی سموں کو بند کرنا اور ان کا جائزہ لینا ضروری ہے جبکہ عدالت نے انٹرنیٹ میں استعمال ہونے والی سموں کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پی ٹی اے اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ہیں اور ان سے ایک ہفتے میں جواب طلب کیا ہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعہ کے روز سماعت کی اس دوران عدالت کو بتایا گیا کہ انٹرنیٹ کے لیے صرف منظور شدہ نیٹ ورکس ہی استعمال نہیں کررہے ہیں بلکہ کچھ اور بھی ہیں جو اس کا استعمال کررہے ہیں بہتر ہوگا کہ ان کو بھی نوٹس دے دیا جائے جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں