الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ خود نمائی پر مبنی اور متعصبانہ تھا، ایاز صادق کے ساتھ ناانصافی کی گئی،بے ضابطگیاں الیکشن کمیشن کی تھیں سزا ایاز صادق اور محسن لطیف کو ملی،مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کو سزا دے کراور تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کو سزا سے مستثنیٰ دے کر متعصبانہ رویے کا اظہار کیا گیا،انصاف پر خود نمائی اور تعصب غالب آ گئی،ٹربیونل کے فیصلے کو حق اور انصاف کیلئے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے

وفاقی وزیر اطلااعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی میڈیا سے گفتگو،تقریب سے خطاب

اتوار 23 اگست 2015 16:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر اطلااعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے این اے 122سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ خود نمائی پر مبنی اور متعصبانہ تھا، ایاز صادق کے ساتھ ناانصافی کی گئی،بے ضابطگیاں الیکشن کمیشن کی تھیں، سزا ایاز صادق اور محسن لطیف کو ملی،مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کو سزا دے کراور تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کو سزا سے مستثنی دے کر متعصبانہ رویے کا اظہار کیا گیا،انصاف پر خود نمائی اور تعصب غالب آ گئی،ٹربیونل کے فیصلے کو حق اور انصاف کیلئے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے۔

وہ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو اور قبل ازیں تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے کارکن نمائش کے بغیر دن رات جماعت کیلئے کام کرتے ہیں جبکہ کنٹینرز پر کھڑے ہو کر سب اپنی تشہیر چاہتے ہیں، کنٹینر پر چڑھنے کیلئے کتنی ہی معصوم جانیں لی گئیں، ملتان جلسے میں لوگ زندگیوں سے گئے پر کنٹینر والے نیچے نہیں اترے، مسلم لیگ(ن) اپنے رہنماؤں اور کارکنوں میں تفریق نہیں رکھتی، ایاز صادق اور سعد رفیق کے حلقے میں انتخاب ہوا تو ہری پور کی تاریخ دہرائیں گے، عمران خان کو کم ووٹوں سے شکست پر تسلی نہیں ہوتی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں،عمران خان نے پارٹی کے خلاف بات کرنے کے حوالے سے حکم نامہ جاری کیا،جسٹس(ر)وجیہ الدین صاحب کو شوکاز نوٹس جاری کیا، جن کی پورا ملک عزت کرتا ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حق ہے اسے برداشت کرنا چاہیے، مسلم لیگ(ن) میں تحریک انصاف کی طرح ڈکٹیٹر شپ نہیں ہے، ہم ہنس کر گلے اور شکوے برداشت کرتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے، قانون اجازت دیتا ہے کہ زیادتی پر اعلیٰ عدالت سے رجوع کریں، این اے 122کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ تعصب پر مبنی تھا، انصاف پر خود نمائی اور تعصب غالب آ گئی، فیصلہ کرنے والوں کو خود نمائی کا شوق تھا، سردار ایاز صادق کے ساتھ ناانصافی کی گئی،ٹربیونل نے فیصلہ الیکشن کمیشن کی بے ضابطگی پر دیا، الیکشن کمیشن کی بے ضابطگی کی سزا سردار ایاز صادق کو کیسے دی جا رہی ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے این اے 122اور پی پی 147سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو تو سزا دے دی لیکن تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کو اسی حلقے سے سزا سے بری کر دیا گیا، انتخاب کالعدم قرار دینا تھا تو پورے حلقے کا دیا جاتا، اس فیصلے کو تعصب نہیں کہیں گے تو اور کیا کہیں گے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے انصاف حاصل کریں گے وہاں سے جو بھی فیصلہ آیا اسے تسلیم کریں گے۔(اح)

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں