قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کا وفاقی دارالحکومت میں سرکاری سکولوں اور کالجوں کی حالت زار پر اظہار تشویش، اسلام آباد کے پوش علاقوں میں سکولوں اور کالجوں کی دیواریں گری ہوئی ہیں ،بچوں کیلئے کوئی بھی کھیل کا میدان نہیں، تمام سکولوں کو سہولیات فراہم کی جائیں، کمیٹی کی ڈی جی ایف ڈی ای کو ہدایت ، معاملات کے جائزے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم ،کمیٹی کا کوہالہ میں کالج کی زمین پر گوالوں کے قبضے کا بھی نوٹس ، فوری واگذار کرانے کی ہدایت

پیر 24 اگست 2015 18:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے اسلام آباد میں گورنمنٹ سکولوں اور کالجوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کے پوش علاقوں میں سکولوں اور کالجوں کی دیواریں گری ہوئی ہیں اور بچوں کیلئے کوئی بھی کھیل کا میدان نہیں، کمیٹی نے ایف ڈی ای کی ڈائریکٹر جنرل شہناز اے ریاض کو ہدایت کی کہ فی الفور تمام سہولیات ان سکولوں میں فراہم کی جائیں، کمیٹی میں اس پر سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جس میں نفیسہ عنایت اللہ خٹک کو کنوینئر نامزد کر دیا گیا اور فرحانہ قمر اور سیما محی الدین جمیلی اس کمیٹی کی ممبر ہوں گی، کمیٹی نے کوہالہ میں کالج کی زمین پر گوالوں کے قبضے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ فی الفور قبضہ ختم کرایا جائے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں ممبر کمیٹی نے اسلام آباد میں سکولوں کی حالت زار کے حوالے سے بتایا تو کمیٹی نے اس پر ڈی جی ایف ڈی ای کو ہدایت کی کہ فی الفور ان سکولوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں، کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی ایف ڈی ای شہناز اے ریاض نے کہا کہ اسلام آباد میں 422 تعلیمی ادارے ہیں، جن میں سے پرائمری سطح کے 191 مڈل سطح کے 60 میٹرک سطح کے 97 انٹرمیڈیٹ سطح کے 43 اور ماسٹرز سطح تک 21 ادارے ہیں، نجی تعلیمی اداروں میں ایک لاکھ 60 ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ایف ڈی ای کا ٹوٹس بجٹ 7 ارب ایک کروڑ 60 لاکھ روپے ہے جن میں سے پرائمری کیلئے 1608 ملین مڈل کیلئے 365 ملین میٹرک کیلئے 1587 ملین کالجز کیلئے 1250 ملین اور ماڈل کالجز کیلئے 1455 ملین روپے بجٹ میں رکھے گئے اور اس کے علاوہ وزارت کیڈ کی جانب سے 182 ملین فنڈ سے ان اداروں کے ترقیاتی کام مکمل کئے جا رہے ہیں، کمیٹی نے جب ایف ڈی ای سے جب نویں جماعت کے نتیجے کے حوالے سے پوچھا تو تسلی بخش جواب نہ دینے پر کمیٹی نے ایف ڈی کی کی ڈی جی کو آئندہ تیاری کر کے آنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں میرٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے داخلے کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر کہیں سیٹیں کم ہیں تو وہاں سیٹوں کی تعداد کو بھی بڑھایا جائے تا کہ زیادہ سے زیادہ طلباء اس سے مستفید ہوں، کمیٹی میں تھلیسمیا کے حوالے سے رشتہ داروں کے خون کے نمونے بھی چیک کر نے کے حوالے سے تھلیسیمیا کے مریض بل جو کے ڈاکٹر عذرا افضل نے پیش کیا اور دوسرا بل خصوصی افراد کے ملازمتوں میں کوٹے کے حوالے سے طاہرہ اورنگزیب کی جانب سے پیش کیا گیا جس پر کمیٹی نے وزارت کیڈ کو ہدایت کی کہ ان دونوں بلوں کو لاء ڈویژن سے مشاورت کے بعد کمیٹی میں پیش کیا جائے تا کہ اسے منظور کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں