سید ساجد علی نقوی کا وزارت داخلہ کی جانب سے نئی پالیسی کے اعلان کا خیر مقدم

پیر 24 اگست 2015 19:36

راولپنڈی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے وزارت داخلہ کی جانب سے ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ کی نئی پالیسی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح نئی پالیسی کے تحت وزارت داخلہ نے 52ہزار افرادکے نام بلیک لسٹ سے تین سال سے زائد عرصہ گزارنے کی بنا پر خارج کئے اسی طرح ہم اُمید کرتے ہیں کہ جن افرادکے ناموں کو فورتھ شیڈول لسٹ میں تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور ان افراد کے خلاف کسی غیر قانونی کام میں ملوث کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں اور ان کا ریکارڈ بھی اچھا ہے کے نام بھی فوراً فورتھ شیڈول لسٹ سے نکالے جائیں ۔

ان خیالا ت کا اظہار علامہ ساجد نقوی نے پنجاب کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کی جانب سے بیلنس پالیسی کے ظالمانہ نظام کے تحت معاشرے کے محب وطن، عزت دار اور شریف لوگ جن کا معاشرے میں معزز مقام ہوتا ہے اور وہ کسی بھی قسم کی منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوتے اور بالخصوص وہ افراد جو ضلعی امن کمیٹی کے ممبر ہیں اور امن وامان کے قیام میں ان افراد کا مثبت کر دارہے پر ناقص ، غیر مصدقہ اطلاعات کو بنیاد بناکر حقائق کے برعکس منفی رپورٹ تیار کرکے ان کے ناموں کو فورتھ شیڈول لسٹ میں شامل کئے جانا قابل مذمت ہے ۔

بے جُرم وبے خطاء شریف اور عزت دارشہریوں کے نام فورتھ شیڈول لسٹ میں ڈالنے سے جہاں ان افراد کی اپنی زندگی ختم ہو جاتی ہے وہاں اُن کے خاندانوں کیلئے بھی بے پناہ مشکلات پید ا ہوجاتی ہیں۔بنیادی انسانی حقوق اور انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی کمزوریاں چھپانے کے لئے اس قانون کا ناجائز استعمال کرنے سے روکا جائے ۔

انتظامیہ کی جانب سے اس اختیار و قانون کا استعمال صرف اور صرف دہشت گردوں اور ملک کا امن تباہ کرنے والوں کے خلاف ہو نا چاہیے نہ کہ پُرامن اور محب وطن شہریوں کے خلاف۔ ہم اُمید رکھتے ہیں کہ ایسے افراد کے ناموں کو بھی فورتھ شیڈول لسٹ سے فی الفور خارج کیا جائے جن کا عرصہ تین سال سے زائد ہو چکاہے اور ان افراد کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں اور نہ ہی وہ کسی منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں