بھارتی ڈکٹیشن قبول نہ کشمیر پر موقف سے پیچھے ہٹیں گے،وفاقی کابینہ کا فیصلہ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 24 اگست 2015 19:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ملکی سیکیورٹی، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم نواز شریف کو نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ 20ہزار سے زائد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ساڑھے تین ہزار دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں،30مشکوک مدارس کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت بند کیا گیا، دہشت گردی میں استعمال کئے جانے والے 124بینک اکاؤنٹس بند کئے گئے، خفیہ اداروں نے 58ہزار انٹیلی جنس بیس آپریشنز کئے،79کیسز فوجی عدالتوں میں بھجوائے گئے ہیں۔

اجلاس میں کرنل(ر) شجاع خانزادہ (شہید) کیلئے دعائے مغفرت اور ایم کیو ایم کے رہنماء رشید گوڈیل کیلئے دعا کی گئی۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ نے120نکاتی ایجنڈے میں سے 116نکات کی منظوری دے دی،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتارتیز کرنے کا فیصلہ اور کراچی آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں ا ردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کے لئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کی سربراہی میں پانچ رکنی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

کمیٹی میں وفاقی وزراء اکرم درانی‘ سردار یوسف اور عرفان صدیقی و بیرسٹر ظفر اﷲ شامل ہیں۔ کمیٹی اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔کابینہ کے شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہارکیا،مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پاک بھارت مذاکراتی عمل کی منسوخی سے متعلق کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی مرضی کے ایجنڈے کے تحت بات چیت کا فائدہ نہیں تھا بھارت کی ڈکٹیشن کو کسی صورت قبول نہیں کرسکتے۔ کشمیر کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ پاکستان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت کے لئے غیر مشروط طور پر تیار ہے۔

بریفنگ کے بعد کابینہ کے شرکاء نے بھارت کی جانب سے شرائط عائد کرکے مذاکرات کا عمل معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس میں مختصر خطاب میں کہا کہ کراچی آپریشن بغیر کسی مداخلت اور سیاسی دباؤ کے جاری رہے گا۔ کراچی کی روشنیاں بحال کریں گے۔ وفاقی کابینہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے کے امن کے لئے توازن ضروری ہے بھارت خطے میں بالادستی چاہتا ہے پاکستان ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ایسا ممکن نہیں کہ بھارت خطے میں بالا دستی حاصل کرکے امن خراب کرے۔

اجلاس میں اسلام آباد میں ارجنٹائن پارک کو پولی کلینک کا حصہ بنانے اور کاسا1000میگا واٹ بجلی منصوبے کی منظوری بھی دیدی گئی جبکہ کابینہ نے لیگل پریکٹیشنزایکٹ کے ترمیمی بل کو مزید بہتر بنانے کے لئے موخر کردیا۔ ہندو میرج بل کی اصولی منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ تمام صوبوں کو شامل کرکے یکساں قانون بنایا جائے گا۔ اجلاس میں سارک فریم برائے توانائی کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں