مصر، پاکستان برادرانہ تعلقات، مشترکہ تاریخی ثقافتی ورثے میں بندھ ہوئے ہیں، ممنون حسین

دونوں ممالک کا تجارتی حجم صلاحیت سے کہیں کم ہے، مزید اضافے کی ضرورت ہے، تجارتی وفود ، عوامی سطح پر رابطے بڑھائے جانے چاہئیں، صدر مملکت کی مصر کے سبکدوش ہونیوالے سفیر سے گفتگو مصر نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے،پاکستان کیساتھ دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے خواہشمند ہیں، سعید ہندام

منگل 25 اگست 2015 17:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء) صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اور مصر کے درمیان برادرانہ تعلقات مشترکہ تاریخی ،ثقافتی ورثہ میں بندھے ہوئے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے یہ بات مصر کے سبکدوش ہونیوالے سفیر سعید ہندام سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنھوں نے اْن سے ایوان صدر اسلام اباد میں الوداعی ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان مصر کو نہ صرف اہم اسلامی ملک سمجھتا ہے بلکہ خطے اور اسلامی دنیا کا ایک اہم فریق تصور کرتا ہے۔

صدر مملکت نے پاکستان اور مصر کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے ثقافتی اور تجارتی وفود کے تبادلوں اور عوامی سطح پر رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم صلاحیت سے کہیں کم ہے جس میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے پاکستان کے افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لیے سبکدوش ہونے والے سفیر سعید ہندام کی خدمات کی تعریف کی۔

صدر مملکت نے پاکستان اور مصر کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مصر کے سفیر کی خدمات کو سراہا۔ صدر مملکت نے سعید ہندام کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سبکدوش ہونے والے مصرکے سفیر سعید ہندام نے کہا کہ پاکستان اور مصراقوام متحدہ، او آئی سی، ڈی ایٹ سمیت دیگر عالمی فورمز پر مشترکہ موقف کے حامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہمصر نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مصر پاکستان کے ساتھ اپنے دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا خواہش مند ہے۔ سعید ہندام نے سفیر کی حیثیت سے اپنی مدت کے دوران حکومت پاکستان کی جانب سے معاونت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں