وزیراعظم رواں سال امریکی صدر کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کریں گے، دورے کی ابھی حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی، بھارت سے مذاکرات کی منسوخی بارے پاکستان نے اقوام متحدہ کو موقف سے آگاہ کر دیا ،مختلف ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کو ہدایت کر دی گئی کہ بھارتی مداخلت سے بین الاقوامی برادری کو آگاہ کریں، بھارتی شرائط پر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ،پاکستان رینجرز ارور بی ایس ایف حکام کے درمیان ملاقات آئندہ ماہ دہلی میں ہو گی ،پاکستان افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سہوت کار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے

ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وارنیوز بریفنگ

جمعرات 27 اگست 2015 14:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء)ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف رواں سال امریکی صدر کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کریں گے، تاہم دورے کی ابھی حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی، بھارت سے مذاکرات کی منسوخی بارے پاکستان نے اقوام متحدہ کو موقف سے آگاہ کر دیا ہے،مختلف ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کو بھی ہدایت کر دی گئی ہے کہ بھارتی مداخلت سے بین الاقوامی برادری کو آگاہ کریں، بھارت کی شرائط پر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ،پاکستان رینجرز ارور بی ایس ایف حکام کے درمیان ملاقات آئندہ ماہ دہلی میں ہو گی ،پاکستان افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سہوت کار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

وہ جمعرات کو ہفتہ وارنیوز بریفنگ دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ اتحادی سپورٹ فنڈ کا معاملہ امریکہ کے ساتھ اٹھایا ہے ،وزیر اعظم نواز شریف صدر اوبامہ کی دعوت پر رواں سال امریکہ کا دورہ کرینگے تاہم دورے کی تاریخ ابھی طے نہیں ہو ئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کو ہر اس معاملے پر باخبر رکھے گا جس پر تشویش ہو گی ، اقوام متحدہ اجلاس میں پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کی تجویز نہیں۔

قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں نہیں ہے،بھارت کی شرائط پر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں،پاکستان افغانستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت جاری رکھے گا ،افغان حکام نے پاکستانی ڈپلومیٹک سٹاف اور سفارتخانے کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے ،اپنے لوگوں اور اثاثوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سہوت کار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے شہریوں کو مشرق وسطیٰ اور افریقہ ممالک کے سفر سے روکتے ہوئے کہا کہ شہری ایسے ممالک کے سفر سے گریز کریں جہاں جنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو آگاہ کر دیا تھا کہ شرائط عائد کی گئیں تو سلامتی مشیروں کی ملاقات ممالک نہیں ہو گی،پیشگی شرائط کے باعث پاکستانی وفد نے بھارت کا دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے الزامات بے بنیاد اور افسوسناک ہیں، پاکستان نے افغانستان کے متعلقہ حکام کو موقف پہنچا دیا ہے،افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات کی حمایت جاری رکھیں گے، افغان حکومت نے پاکستان ڈپلومیٹک سٹاف اور سفارتخانے کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں