وزیراعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ، مسلم لیگ (ن) کا ایاز صادق اور صدیق بلوچ کے حلقوں سے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ

قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں میں عوام کی عدالت میں جا کر دوبارہ مہر تصدیق ثبت کرائیں گے، 2013 ء کے مقابلے میں بڑی کامیابی حاصل کرینگے ، عمران خان اور جہانگیر ترین کو الیکشن کمیشن کا بہانہ بنا کر انتخابات سے فرار نہیں ہونے دینگے ، حیلہ سازی اور جھوٹ پر کوئی یقین نہیں کریگا ، اسی الیکشن کمیشن کے تحت تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی اور ہری پور کے ضمنی الیکشن میں حصہ لیا ، عمران خان عوام کا سامنا نہیں کر سکتے ، صرف انہیں گمراہ کر سکتے ہیں اگر اپنی سچائی کا یقین ہے تو لاہور اور لودھراں کے حلقوں میں الیکشن میں حصہ لیں وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید کی احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 27 اگست 2015 18:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) مسلم لیگ (ن) نے ایاز صادق اور صدیق بلوچ کے حلقوں سے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں میں عوام کی عدالت میں جا کر دوبارہ مہر تصدیق ثبت کرائیں گے اور 2013 ء کے مقابلے میں زیادہ بڑی کامیابی حاصل کرینگے ، عمران خان اور جہانگیر ترین کو الیکشن کمیشن کا بہانہ بنا کر انتخابات سے فرار نہیں ہونے دینگے ،انکی حیلہ سازی اور جھوٹ پر کوئی یقین نہیں کریگا اسی الیکشن کمیشن کے تحت تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی اور ہری پور کے ضمنی الیکشن میں حصہ لیا ، عمران خان عوام کا سامنا نہیں کر سکتے ، صرف انہیں گمراہ کر سکتے ہیں اگر اپنی سچائی کا یقین ہے تو لاہور اور لودھراں کے حلقوں میں الیکشن میں حصہ لیں کیونکہ انہوں نے قوم کے دو قیمتی سال ضائع کئے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے بعد وزیرترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ایاز صادق اور صدیق بلوچ کے حلقوں سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے آنے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ہم پاکستان کے عوام کی عدالت سے رجوع کریں گے ۔

عوامی عدالت میں حاضر ہو کر دوبارہ مہر تصدیق ثبت کرائیں گے اور انشاء اﷲ اسی طرح کامیابی حاصل کرینگے جیسے 2013 ء کے الیکشن میں اور حال ہی میں ہری پور اور دھرنے کے بعد ہونیوالے تمام ضمنی انتخابات میں حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ 2013 ء میں مسلم لیگ ن کے امیدوار عمر ایوب نے ہری پور سے 750 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ اب ہونیوالے ضمنی الیکشن میں عمران خان کی صوبای حکومت انکی انتظامیہ ، پولیس اور پٹوار کی موجودگی میں 47 ہزار ووٹوں کی برتری سے ہمارا امیدوار کامیاب ہوا ہے ۔

عمران خان خود اس الیکشن میں اہلخانہ سمیت شامل رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق اور صدیق بلوچ کے حلقوں میں عمران خان کو اسی طرح شکست دی جائیگی جس طر ح پہلے دی تھی۔ پرویز رشید نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ عمران خان ایاز صادق کے حلقے میں فرار حاصل کر رہے ہیں اگر انہیں اپنی سچائی کا یقین ہے تو انہیں اس حلقے سے الیکشن میں حصہ لینا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ صدیق بلوچ کے حلقے میں الیکشن لڑنے سے بھی جہانگیر ترین گریز کر رہے ہیں اور الیکشن کمیشن کا بہانہ بنایا جا رہا ہے حالانکہ اسی الیکشن کمیشن کے تحت انہوں نے ہری پور کا ضمنی اور خیبر پختونخوا کا بلدیاتی الیکشن لڑا اور بلدیاتی الیکشن میں اپنی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے اسے مقبولیت کی دلیل بناتے ہیں تو پھر اسی الیکشن کمیشن پر الزام لگا کر فرار کیوں ہونا چاہ رہے ہیں ۔

انکی اس حیلہ سازی اور جھوٹ پر کوئی یقین نہیں کریگا وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان مسلم لیگ ن سے کوئی الیکشن نہیں جیت سکتے ثابت ہوا ہے کہ جب بھی ڈبے کھلتے ہیں تو شیر ہی نکلتا ہے انشاء اﷲ ایاز صادق اور صدیق بلوچ کے حلقوں میں 2013 ء کے مقابلے میں ن لیگ بڑی کامیابی حاصل کریگی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کبھی انتخاب سے خائف نہیں رہی عمران خان کی جماعت نے یا تو انتخابات کا بائیکاٹ کیا یا ایک نشست پر الیکشن لڑا ان کی پارٹی کو دو دہائیاں ہو چکی ہیں 97 میں انہوں نے جو الیکشن لڑا اس پر شکست کھائی 2002 ء میں مشرف نواز شریف ، شہباز شریف اور بے نظیر بھٹو شہید کو ملک سے جبراً باہر رکھ کر عمران کیلئے راستہ صاف کیا اور جنرل مشرف کہتے ہیں کہ میانوالی کی نشست جتوا کر میں نے عمران خان پر مہربانی کی گویا عمران خان نے ایک نشست بھی آمریت سے تحفے میں حاصل کی ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2008 ء میں آپ الیکشن سے بھاگ گئے اور الیکشن میں حصہ لینے کی ہمت نہیں ہوئی ۔ آمریت نے ہمیں باہر رکھا نواز شریف اور شہباز شریف کو الیکشن نہیں لڑنے دیا گیا اور ہم نے بغیر قیادت کے الیکشن میں حصہ لیا ہمارے ووٹر کو معلوم ہی نہیں تھا کہ مسلم لیگ ن کی کامیابی کی صورت میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کون بنے گا اس کے باوجود ہم نے سب سے بڑے صوبے سے کامیابی حاصل کی لیکن آپ الیکشن سے بھاگ گئے کیونکہ آپ عوام کا سامنا نہیں کر سکتے صرف سازش کر سکتے ہیں انارکی پھیلا سکتے ہیں اور عوام کو گمراہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جب اہم فیصلے کرتا ہے اور فیصلہ کن کارروائیاں شروع کرتا ہے تو عمران خان عوام کو گمراہ کرنے لگتے ہیں ہم نے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا تو انہوں نے دھرنا سیاست شروع کر دی ۔ ملک میں پاک چین راہداری پر کام ہونے لگا ہے شہباز شریف ابھی چین سے کامیابی کی خبر لے کر آئے ہیں ۔ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کیخلاف آپریشن جاری ہے اور دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب کو وسعت دی جا رہی ہے تو انہوں نے الیکشن کمیشن کا بہانہ بنا کر نیا شور مچانا شروع کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان یقین رکھیں کہ جس طرح آپ دھرنا کنٹینرسے نیچے گئے تھے آپ کے احتجاج کا بھی اب یہی حشر ہو گا ہم نہ تو عمران خان اور نہ ہی جہانگیر ترین کو فرار کا راستہ دینگے آپ نے قوم کے دو قیمتی سال ضائع کئے ہیں اب آپ کو لاہور سے الیکشن لڑنا پڑے گا جبکہ جہانگیر ترین کو بھی انتخاب میں حصہ لینا پڑے گا بہانہ سازی نہیں چلے گی انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کے وکیل خواجہ حارث ملک سے باہر ہیں وہ 7 ستمبر کو واپس آئیں گے تو ریکارڈ کی درستگی کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے لیکن حکم امتناع حاصل نہیں کرینگے ۔

صدیق بلوچ کے پاس ڈگری سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ موجود ہے وہ بھی سپریم کورٹ جائیں گے لیکن حکم امتناع نہیں لینگے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اپنی ہیٹ ٹرک کا ذ کر کر رہے ہیں لیکن انشاء اﷲ ایاز صادق انکے خلاف کامیابی کی ہیٹ ٹرک کرینگے کیونکہ وہ پہلے عمران خان کو دو مرتبہ شکست دے چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان معلوم نہیں کہ کتنے تھرڈ ایمپائر کی طرف دیکھتے ہیں کبھی دائیں اور کبھی بائیں تلاش کرتے ہیں لیکن ہم صرف ایک تھرڈ ایمپائر کی طرف دیکھتے ہیں جو پاکستان کے عوام ہیں عوام کی طاقت مسلم لیگ ن کی پشت پر ہے ۔ عمران خان کا ایجنڈا ہے کہ حکومت کی توجہ ملک کے اصل ایجنڈا سے ہٹائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2018 ء تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں انتہاء پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں کراچی میں اور بلوچستان میں امن اور ترقی کے خواہاں ہیں عمران خان جتنی کوشش کر لیں ہم اپنے اہداف سے نہیں ہٹیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے سے ہماری قوت میں اضافہ ہوا اور 6 ضمنی الیکشن میں آپکا دھرن تختہ ہوا جن دو حلقوں میں ضمنی الیکشن ہونا ہے وہاں پہلے کی نسبت چار سے پانچ گنا زیادہ کامیابی حاصل کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ قوم نے اس بار کھل کر خود یوم آزادی منایا عید کے موقع پر عوام نے خوشیاں منائیں بازاروں میں رونقیں تھیں ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہاہے یہ ساری خوشیاں عمران خان پر بجلی بن کر گر رہی ہیں اوروہ حکومت کو ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں لیکن وہ حکومت کو ناکام نہیں بنا رہے بلکہ نوجوانوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں ۔

وزیر اطلاعات پرویزرشید نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ این اے 122 میں مسلم لیگ ن کا امیدوار پہلے والا ہی ہو گا تاہم این اے 154میں نا اہلی کا معاملہ درپیش ہے اس لئے صورتحال کے مطابق فیصلہ کیا جائیگا ۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال بالخصوص الیکشن ٹریبونلزکے حالیہ فیصلوں پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق امور زیر غور لائے گئے اجلاس میں سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وفاقی وزراء ، وزرائے مملکت ، وزیراعلیٰ پنجاب کے علاوہ وزیراعظم کے معاونین خصوصی ، پارٹی کے بعض ارکان پارلیمنٹ ، صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی نے شرکت کی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپیکر ایاز صادق کے حلقہ این اے 122 اور صدیق بلوچ کے حلقہ این اے 154 میں مسلم لیگ ن ضمنی الیکشن لڑے گی اور عوام کی عدالت میں جائیگی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں