`محنت کش عوام کو رہائش فراہم کرنا ریاست کی زمہ داری ہے، I-11کچی آبادی کے متاثرین کو متبادل دیا جائے، تسنیم صدیقی، افراسیاب خٹک

سپریم کورٹ کا کچی آبادیوں کے خلاف آپریشن پر نوٹس لینا خوش آئند بات ہے تاہم پارلیمان میں بھی قانون سازی کی جائے، عاصم سجاد`

جمعرات 27 اگست 2015 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) آئین کے اندر ہر پاکستانی شہری کے بنیادی حقوق بمعہ رہائش کی ضمانت موجو ہے۔ کچی آبادیوں کا وجود ریاست کی اپنی زمہ داری سے انہارف کا نتیجہ ہے۔ I-11 کچی آبادی کے بے دخل ہونے والے متاثرین کو فالفور متبادل جگہ فراہم کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف مقررین نے جمعرات کو آل پاکستان الائنس برائے کچی آبادی اور عوامی ورکرز پارٹی کی جانب سے منعقد ہوانے والے خصوصی تقریب میں کیا جس میں اسلام آباد کی مختلف کچی آبادیوں کے مکینوں، طلبا، ترقی پسند سیاسی کارکنان اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی سابق چیف سیکرٹری سندھ تسنیم صدیقی نے کہا کہ اسلام آباد ملک کا واحد شہر ہے جو کہ منصو بہ بندی کے تحت بنایا گیا لیکن مزدور طبقہ کی رہائش کے لیے پھربھی کچھ نہیں سوچا گیا جس کی وجہ سے کچی آبادیاں وجود میں آئیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد بڑتھی چلی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں حکومتی سطح پر کچی آبادیوں کو تسلیم کیا گیا ہے او ر ان کو مستقل کرنا یا پھر متبادل جگہ پر منتقل کرنے کی باقائدہ اقدامات جاری ہیں مگر اسلام آباد میں وہشیانہ طریقہ سے کچی آبادیوں کو مسمار کیا جارہا ہے جیسا کہ I-11میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دنیا کے قوانین موجود ہیں جس کے تحت جبری بے دخلیوں پر پابندی لگائی گئی ہے لیکن افسوس کہ وفاقی فارلحکومت میں انہی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی زمہ داری ہے کہ I-11کے متاثرین کو فالفور متبادل جگہ فراہم کی جائے اور آئندہ کسی بھی کچی آبادی کو بغیر متبادل دئے مسمار کرنے کی کوشش نہ کرے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماافراسیاب خٹک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کا نام لینے والا سی ڈی اے صرف غریب عوام پر سختی کرتا ہے جبکہ اسلام آباد میں امیر طبقہ نے بے شمار جگہوں پر قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں لیکن ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ I-11میں رہنے والے غریب پشتونوں کو ہر طرف سے جبر کا سامنا ہے کیونکہ ایک طرف ان کے آبائی علاقوں میں جنگیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ در بدر ہوتے ہیں تو دوسری طرف وہ اسلام آباد جیسے شہر میں بھی کچی چھت رکھنے کے حق دار ہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ اور نیشنل اسیمبلی میں قانون منظور کروائیں گے تاکہ محنت کش طبقہ کے لیے بھی رہائیشی سکیمیں بننا شروع ہوں جو کہ آج دن تک صرف امیروں کے لیے بنتی رہیں۔اشفاق خان`

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں