پاکستان میں خواتین پولیس مرد پولیس افسران سے آگے نکل رہی ہیں اور جرم کے خلاف مرد پولیس افسران کے ساتھ کھڑی ہوئی ہیں جو بہت ہی خوش آئند بات ہے ،پنجاب کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن کی سربراہ فوضیہ وقار کا تقریب سے خطاب

جمعرات 27 اگست 2015 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پنجاب کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن کی سربراہ فوضیہ وقار نے کہا ہے کہ پاکستان میں خواتین پولیس مرد پولیس افسران سے آگے نکل رہی ہیں اور جرم کے خلاف مرد پولیس افسران کے ساتھ کھڑی ہوئی ہیں ،جو بہت ہی خوش آئند بات ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو خواتین پولیس آف ساؤتھ ایشیا کے موضوع پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رہمنائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس تقریب کا انعقاد انڈویجوئل لینڈ پاکستان ایک تحقیق پر مبنی نجی ادارے نے کیا ۔ ویمن پولیس آف ساؤتھ ایشیا کی جو رپورٹ ہے وہ جنوبی ایشیا میں جو ممالک شامل ہیں پاکستان،بھارت ،بنگلہ دیش ان میں خواتین کی حیثیت جو ہے وہ ظاہر کرتی ہے ۔ پاکستان سے متعلق جو ریسرچ تھی وہ مرتب انڈویجوئل لینڈ پاکستان نے کی ۔

(جاری ہے)

سابق آئی جی سندہ نیاز احمد صدیقی کا کہنا تھا جنسی طور پر ہراساں کرنے پر سخت سزائیں دینی چاہیے تاکہ خواتین کی حفاظت ہوسکے اور ان وہ مرد پولیس افسران کے ساتھ مل کر کام کر سکیں ۔

سی ایچ آر آئے کی ڈائریکٹر ماجا دارووالا کا کہنا تھا پولیس کے محکمے میں عہدوں پر خواتین کی نمائندگی کی ضرورت ہے ۔انڈویجوئل لینڈ پاکستا ن کی سربراہ گلمینا بلال احمد کا کہنا تھا لوگوں کو خواتین پولیس کی حوصلہ افضائی کرنے کی ضرورت ہے اور پنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ۔ ڈی آئی جی گلگلت بلتستان فاروق اعظم کا کہنا تھا ہمارے معاشرے میں خواتین کو اہمیت دینی چاہیے تاکہ وہ مردوں کے ساتھ مل کر معاشرے میں بہتری لائیں ۔ انڈویجوئل لینڈ پاکستان ایک تحقیق پر مبنی نجی ادارہ ہے جو 2011ء سے خواتین پولیس کے ساتھ کام کر رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں