بحریہ ٹاؤن کیخلاف اراضی کے حصول اور جنگلات کی تباہی کا مقدمہ،سپریم کورٹ میں تین ہفتے کے التواء کی درخواست دائر

ہفتہ 29 اگست 2015 16:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ ا ے کے خلاف اراضی کے غیر قانونی حصول اور جنگلات کی تباہی کے کیس میں مدعا علیہ کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ میں مقدمہ کے تین ہفتے کے التواء کی درخواست کردی ہے ۔بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ ا ے کے خلاف محمد شفیع نامی شخص نے زمین کے غیر قانونی طور پر حصول اور جنگلات کی تباہی سے متعلق درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کررکھی ہے۔

اس مقدمہ کی سماعت کے لئے عدالت عظمیً نے 31اگست 2015ء بروز پیر کی تاریخ مقرر کی ہے ۔ بیرسٹر اعتزاز احسن بحریہ ٹاؤن کی طرف سے کیس کی پیروی کررہے ہیں۔ عدالت کے حکم مجریہ 21اگست 2015کے حکم کی تعمیل میں محکمہ جنگلات پنجاب نے 1129 صفحات پر مشتمل تین جلدوں میں 292 دستاویزات عدالت میں پیش کیں ۔

(جاری ہے)

ان دستاویزات میں زیادہ تر سرکاری ریکارڈ سے استفادہ کیا گیا ہے جبکہ بحریہ ٹاؤن ان سے آگاہ ہی نہیں ۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کارروائی میں ایسی دستاویزات عدالت میں پیش کی گئی ہیں ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مدعا علیہ کی تائید میں مذکورہ بالا دستاویزات انکے وکیل بیرسٹر ا عتزازاحسن کو 28اگست کو بیرون ملک سے اسلام آباد واپسی پر ملی ہیں، اس لئے درخواست کی گئی ہے کہ سینئر وکیل اور متعلقہ فریق کو جس کی وہ نمائندگی کررہے ہیں ،ان دستاویزات کا جواب دینے کیلئے مناسب وقت درکار ہے ۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ اعتزاز احسن اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں 31اگست 2015ء سے2ستمبر 2015ء تک منعقد ہونیوالی بین الپارلیمانی یونین کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ،اس لئے درخواست کی گئی ہے مقدمہ کی کارروائی تین ہفتوں کیلئے ملتوی کردی جائے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں