سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کی آئندہ ہفتے سماعت کیلئے درخواست دائر

لال مسجد آپریشن کیس کو آئندہ ہفتے سماعت کے لئے مقرر کرکے رجسٹرار سپریم کورٹ کی تحویل میں سیل شدہ تمام دستاویزات کو پبلک کرنے کا حکم دیا جائے،رجسٹرار سپریم کورٹ کی تحویل میں موجود لال مسجد آپریشن کے متعلق دستاویزات کو پرویزمشرف کے خلاف ٹرائل کا حصہ بنانا قانونی تقاضہ ہے ،درخواست میں استدعا

ہفتہ 29 اگست 2015 18:51

سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کی آئندہ ہفتے سماعت کیلئے درخواست دائر

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء ) سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کی آئندہ ہفتے سماعت کے لئے درخواست دائر کردی گئی۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کو آئندہ ہفتے سماعت کے لئے مقرر کرکے لال مسجد آپریشن کے متعلق رجسٹرار سپریم کورٹ کی تحویل میں سیل شدہ تمام دستاویزات کو پبلک کیا جائے تاکہ انہیں پرویزمشرف کے خلاف ٹرائل کا حصہ بنایا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کے خلاف جولائی 2007سے زیرسماعت مقدمے کی آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں سماعت کے لئے درخواست دائر کردی گئی۔درخواست شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کی طرف سے معروف قانون دان طارق اسد نے دائر کی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ’’سپریم کورٹ نے جولائی 2007میں لال مسجد آپریشن کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے مقدمے کی سماعت شروع کی جوکہ اکتوبر 2007 تک مسلسل جاری رہی۔

(جاری ہے)

اکتوبر 2007کے بعد تقریباََ چار سال تک لال مسجد آپریشن کیس کو زیرالتوا کردیا گیا۔مارچ 2012میں لال مسجد آپریشن کیس کی ایک دفعہ پھر سپریم کورٹ میں سماعت شروع کی گئی اور سپریم کورٹ نے لال مسجد آپریشن کی تحقیقات کے لئے وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس شہزاد والشیخ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم کیا۔جوڈیشل کمیشن نے 45دنوں میں اپنی تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ لال مسجد آپریشن کے متعلق ہزاروں صفحات پر مشتمل دستاویزات کے ہمراہ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

18اپریل 2013کو سپریم کورٹ نے لال مسجد آپریشن کے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو منظرعام پر لانے کا حکم دیا تاہم لال مسجد آپریشن کے متعلق ہزاروں صفحات پر مشتمل دستاویزات کو رجسٹرار سپریم کورٹ کی تحویل میں سیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے یہ قرار دیا تھا کہ بوقت ضرورت لال مسجد آپریشن کے متعلق سیل شدہ دستاویزات کو بھی پبلک کردیا جائے گا تاہم اگست 2013سے اب تک سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کو سماعت کے لئے فکس نہیں کیا گیا‘‘۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ’’ علامہ عبدالرشید غازی کے بیٹے ہارون الرشید غازی نے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے اپنے والد اور دادی کے قتل کا مقدمہ پرویزمشرف کے خلاف درج کرایا،پرویزمشرف کے خلاف مذکورہ مقدمہ 2ستمبر 2013کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر زیردفعہ 302اور 109درج کیا گیا۔لال مسجد آپریشن کے جرم میں پرویزمشرف کا علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں ٹرائل سیشن کورٹ اسلام آباد میں جاری ہے۔

پرویزمشرف کے خلاف ٹرائل میں رجسٹرار سپریم کورٹ کی تحویل میں لال مسجد آپریشن کے متعلق موجود دستاویزات کو بطور ثبوت پیش کرنا قانونی تقاضہ ہے‘‘۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کو آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرکے لال مسجد آپریشن کے متعلق رجسٹرار سپریم کورٹ کی تحویل میں سیل شدہ تمام دستاویزات کو منظر عام پر لانے کا حکم دیا جائے تاکہ انہیں علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کے خلاف ٹرائل کا حصہ بنایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں