پاکستان کومقبوضہ کشمیر میں فوجی بستیوں کے قیام کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانا چاہیے، گلگت بلتستان کوصوبہ بنانا مسئلہ کشمیر سے دستبرداری کے مترادف ہے؛مشعال ملک

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے رواں ماہ پاکستان کے تمام شہروں اور آزاد کشمیر میں دستخطی مہم شروع کرینگے ؛ چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن

پیر 31 اگست 2015 17:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی بستیوں کے قیام کا معاملہ پاکستان کو اقوام متحدہ میں اٹھانا چاہیے ، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے رواں ماہ پاکستان کے تمام شہروں اور آزاد کشمیر میں دستخطی مہم شروع کرینگے ۔

گلگت بلتستان کوصوبہ بنانا مسئلہ کشمیر سے دستبرداری کے مترادف ہے کشمیر میں اس وقت چودہ ہرار ” آدھی بیوہ “ جن کے شوہروں کو لاپتہ کیا گیا ہے خواتین ہیں پاکستان کا کشمیر پر واضح موقف قابل ستائش ہے اس کو مستقل رہنا چاہیے آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جسے بھارت کو ماننا ہوگا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دینا ہوگا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کشمیر پر واضح موقف انتہائی خوش آئند ہے کشمیر ایشو کے علاوہ پاکستان کے ساتھ کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس پر خصوصی مذاکرات کئے جائیں اس وقت بھارت میں ایک دہشتگرد حکمران بنا ہوا ہے جس کو عالمی طاقتوں نے بھی دہشتگردوں کی فہرست میں سرفہرست رکھا ہوا تھا آر ایس ایس اور بی جے پی کا کشمیر میں فوجی بستیاں بنانے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کو چیلنج کرنا قابل تشویش ہے بھارت روز اول سے کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے پاکستان کو یہ معاملات اقوام متحدہ میں اٹھانے چاہیں بھارت کو معلوم ہے کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دینا ہی ہے لیکن اس سے قبل وہ کشمیر میں ہندو آبادی کو بڑھانے کی کوشش کررہا ہے تاکہ وہ اپنے حق میں فیصلہ کرواسکے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت چودہ ہزار یس زائد خواتین ایسی ہیں جن کے شہروں کو بغیر کسی وجہ کہ بھارتی فوج نے اٹھایا اور ان کا کوئی پتہ نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر حکومت کا رول اہم بنتا ہے کہ وہ ان تمام معاملات کو اقوام متحدہ لے جائیں اور عالمی برادری کو بتایا جائے ک دنیا کی بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے بھارت کا اصل چہرہ کس قدر گھناؤنا ہے پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر اپنی پالیسی مضبوط رہنا ہوگا گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دیئے جائیں لیکن صوبہ نہ بنای جائے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا مسئلہ کشمیر سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں دستخطی مہم کا آغاز کرینگی جس کو بڑے پیمانے پر چلایا جائے گا تاکہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی توجہ دلائی جاسکے اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیاجاسکے اس وقت پاکستان نے کشمیر کے حوالے سے جو موقف اپنایا وہ قابل ستائش ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے علاوہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے اس لئے کشمیر کو مذاکرات میں شامل نہ کرنا صرف وقت گزاری ہے کشمیر آج بھی بین الاقوامی مسئلہ ہے یہ کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے اور کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ہے ان کو حق خودارادیت دیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپن مستقبل کا فیصلہ کرسکیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں