اسلام آباد ہائی کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی آٹھ مقدمات میں سات روزکے لئے ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی

آٹھ مقدمات میں ضمانت کی منظوری کے بعد پتہ چلا ایک مقدمہ اور قائم کر دیا گیا ہے ، حکومت کی اجازت کے بغیر ایف آئی اے کیسے مقدمے بنا سکتی ہے، سابق وزیر اعظم کی میڈیا سے گفتگو

منگل 1 ستمبر 2015 17:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی آٹھ مقدمات میں سات روزکے لئے ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی ۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی نے مقدمات کی سماعت کی ،اس موقع پر یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیاکہ مقدمات کی ایف آئی آرز میں سابق وزیراعظم کانام شامل نہیں تھا بلکہ بعد میں چالان میں شامل کیا گیا ۔

جسٹس نور الحق نے دلائل سننے کے بعد یوسف رضا گیلانی کی 7دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔عدالت نے ہر مقدمے میں ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آٹھ مقدمات میں ضمانت کی منظوری کے بعد پتہ چلا کہ ان پر ایک مقدمہ اور قائم کر دیا گیا ہے انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر ایف آئی اے کیسے مقدمے بنا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے دلبرداشتہ ہو کر بیان دیا ہے، پیپلز پارٹی پر دہشتگردی کا الزام لگانا حقائق کے منافی ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے بیٹے کے اغوا ہونے کے باوجود اس حلقے میں انتخابات ہوئے، یہ دھاندلی نہیں تو اور کیا ہے۔ یوسف رضاگیلانی نے کہاکہ بے نظیر بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے ہزاروں کارکنان دہشتگردوں کے ہاتھوں شہیدہوئے، پیپلزپارٹی پردہشتگردی کاالزام لگانا کہاں کا انصاف ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں