الیکشن کمیشن نے انتخابی ٹربیونلز 31اگست کو ختم کر نے بارے اپنے فیصلے پر عمل در آمد میں تاخیر کے ذمہ دار دو افسران کو تین ماہ کیلئے معطل کر دیا

مذکورہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق انکوائری کیلئے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن کو مقرر کر دیا

منگل 1 ستمبر 2015 20:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے انتخابی ٹربیونلز 31اگست کو ختم کر نے کے بارے میں اپنے فیصلے پر عمل در آمد میں تاخیر کے ذمہ دار دو افسران کو تین ماہ کیلئے معطل کر دیا ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق انکوائری کیلئے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن کو مقرر کر دیا ہے منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے 22جون کو یہ فیصلہ کیا تھا کہ انتخابی ٹربیونلز 31اگست تک کام کریں گے اورانہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ زیر التواء 28عذر داریاں نمٹائیں بصورت دیگر 31اگست کو ان کے معاہدے ختم کر دیئے جائینگے اورزیر التواء عذر داریاں متعلقہ ہائی کورٹس کے حاضر سروس جج کو بھجوا دی جائیں گی ۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں 19اگست 2015کو اے ڈی جی لیگل نے لاہور ہائی کورٹ ٗ سندھ ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھ کر یہ معاملہ متعلقہ چیف جسٹس کے سامنے پیش کر نے کی استدعا کی تاکہ 31اگست کے بعد عذر داریوں کی سماعت کیلئے جج مقرر کئے جاسکیں لیکن یہ پیغام بروقت نہیں پہنچایا گیا جس پر میڈیا اور سیاسی حلقوں نے طوفان برپا کر دیااور ٹربیونل ختم کر نے کے فیصلے کو بعض حالیہ فیصلوں کے ساتھ جوڑا گیا اس پر الیکشن کمیشن نے متعلقہ قواعد کے مطابق غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محمد سعید اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ سیکشن محمد رمضان کو فیصلے کی نقول بروقت فراہم نہ کر نے پر تین ماہ کیلئے معطل کر دیا ہے اور ڈائریکٹر جنرل ایڈمن انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں