پاکستان پولیو کے مکمل خاتمہ کی راہ پر گامزن ہے ، پولیو پر قابو پانے میں رسائی کاکلیدی مسئلہ موثر طور پر حل کر لیا گیا ہے ، سکیورٹی کی حکمت عملی میں جدت لا کر اسے آپریشنل حکمت عملی کے مطابق بنایا گیا، حساس علاقوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے بحفاظت پلانے تک رسائی حاصل کر لی گئی ہے

پولیو بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فا روق کی کینیڈین ہائی کمشنر ہیتھر کروڈون سے ملاقات میں گفتگو

منگل 1 ستمبر 2015 20:25

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء ) پولیو کے خاتمہ بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فا روق نے کینیڈین ہائی کمشنرکو یقین دلایا کہ پاکستان پولیو کے مکمل خاتمہ کی راہ پر گامزن ہے کیونکہ پولیو پر قابو پانے میں رسائی کا کلیدی مسئلہ بڑی رکاوٹ تھی جس کو فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے موثر طور پر حل کر لیا گیا ہے اور سکیورٹی کی حکمت عملی میں جدت لا کر اسے آپریشنل حکمت عملی کے مطابق بنایا گیا اور حساس علاقوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے بحفاظت پلانے تک رسائی حاصل کر لی گئی ہے۔

وہ منگل کو یہاں وزیراعظم آفس میں پاکستان میں کینیڈا کی ہائی کمشنر ہیتھر کروڈون سے ملاقات میں گفتگو کررہی تھیں ۔جس کے دوران سینیٹر عائشہ رضا فاروق انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمہ کے پروگرام کو سب سے بڑا چیلنج عد م سیکورٹی اور رسائی نہ ہونے کا تھا۔

(جاری ہے)

آپریشن ضرب عضب کی کامیابی اورمسلح افواج کے تعاون سے پولیو کے قطرے پلانے کے پروگرام پر عملدرآمد کیا گیا اور چیلنج قابو پا لیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ اب کوئی وجہ نہیں کہ ہم پولیو کے وائرس کا پھیلاؤ مکمل طور پر روکنے کا اپنا ہدف حاصل نہ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کو حملوں کا ہدف بنائے جانے کے پس منظر میں پولیو کارکنوں کو فراہم کی جانے والی سیکورٹی کی دنیا بھر میں کہیں بھی کوئی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے بہتر مانیٹرنگ اور رابطہ کاری سے مہم کی کوریج میں بہتری لائی گئی جس سے پولیو کے کیسز میں 82فیصد کمی ہوئی اور اب پاکستان کے ماحولیاتی نمونوں کے ٹیسٹوں میں وائرس ختم ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 554ہائی رسک یونین کونسلوں میں پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جانے والے بچوں کا پتہ چلانے کے لیے ڈیٹا سپورٹ مرکز قائم کرکے قطرے پلانے پر بھرپور توجہ دی گئی ۔عائشہ رضا فاروق نے کینیڈین حکومت کی معاونت اور تعاون کا اعتراف کیاکینیڈین حکومت نے سال2013-17تک پولیو پلس اقدام کے تحت یونیسیف کے ذریعے پاکستان کو امداد دی جو کہ پولیو کے قطرے پلانے کی کوریج ، رسائی اور موثر ویکسین سے پاکستان میں پو لیو کا خاتمہ چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں