سپریم کورٹ نے سزائے موت پانے والے تین مجرم بھائیوں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا

منگل 1 ستمبر 2015 21:20

اسلام آباد ۔ یکم ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے سزائے موت پانے والے تین مجرم بھائیوں کے جرم کو قتل خطاء قرار دیتے ہوئے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیاہے۔ منگل کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ملازم حسین ودیگر کی جانب سے دائراپیل کی سماعت کی۔

اس موقع پر مجرمان کے وکیل محمد بشیر پراچہ نے پیش ہوکر دلائل دیئے اورموقف اپنایا کہ یہ واقعہ فوری اشتعال کا نتیجہ ہے، مجرمان کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں رکھتے اور نہ قتل کے اس واردات کی کوئی پلاننگ کی گئی تھی، عدالت حقائق اور قتل کے پس منظرکو مد نظر رکھے۔ عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے قرار دیا کہ قتل انسانی جانوں کا معاملہ ہے تاہم ایسی صورت میں کہ قتل قصداً نہیں کیا گیا ہو، یہ قتل غیر ارادی طور پر کئے گئے تھے اوراس ضمن میں کوئی پلاننگ نہیں نظرآسکی اسلئے عدالت تینوں بھائیوں حسین، ساجد حسین اور عابد حسین کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

یادرہے کہ ملزمان نے 2002 ء میں خالد اور وقاص نامی افراد کو قتل کیا تھا اورکیس کی سماعت کے بعد لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے تینوں بھائیوں کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا جس کیخلاف انہوں سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں