پچپن سال میں 104 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی ترقی کو یقینی نہیں بنا سکا،پاکستان اکانومی واچ

بدھ 2 ستمبر 2015 13:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پچپن سال میں 104 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی ترقی کو یقینی نہیں بنا سکااگلے دس سال میں غیر ملکی قرضہ میں کم از کم 60 ارب ڈالر کا مزید اضافہ ہو جائے گا۔ اس وقت ہر پاکستانی 350 ڈالر کا مقروض ہے جو برامدات میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل بڑھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ 1960 سے 2013 تک پاکستانی نے مختلف ممالک اور اداروں سے تقریباً 104 ارب ڈالر کا قرضہ اور گرانٹس لیں مگر معیشت پھر بھی نہ سنبھل سکی جس نے غربت بڑھا کر ملک میں سماجی مسائل اور معاشی عدم مساوات کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے جبکہ ریاست قرضوں کے بغیر قائم رہنے کے قابل ہی نہیں رہی۔ایف بی آر کے ایک اعلیٰ افسر نے ملک میں 38 لاکھ ایسے امیروں کا انکشاف کیا ہے جو ٹیکس ادا نہیں کرتے مگر ان میں سے کسی ایک کے خلاف بھی کاروائی نہیں کی جس سے انکی ترجیحات کا پتہ چلتا ہے۔

اس صورتحال کی بڑی وجہ سبسڈیوں کی عادی ایکسپورٹ انڈسٹری، سفارشی و نا اہل ایکسپورٹ مینیجرز اور با اثر افراد کوہر قیمت پر ٹیکس نیٹ سے باہر رکھنے کی پالیسی ہے جسے تبدیل کئے بغیر ملک بھکاری بنا رہے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں