پاکستان گیس پائپ لائنوں کے زریعے ایشیاء میں انرجی سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنا سکتا ہے ، میاں زاہد حسین

بدھ 2 ستمبر 2015 13:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدر وزیر میاں زاہد حسین نے حکومت کی جانب سے گیس پائپ لائنوں کی تعمیر میں تیزی لانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے سٹرٹیجک محل وقوع کی وجہ سے چین اور بھارت میں انرجی سیکورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کے علاوہ بھاری زرمبادلہ بھی کما سکتا ہے ۔

1800کلو میٹر کی تاپی پائپ لائن کی تعمیر پر دس ارب ڈالر کے اخراجات کا تخمینہ ہے جو سالانہ 33ارب مکعب میٹر گیس سپلائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس سے ابتدائی طور پر جو ملک فائدہ اٹھائینگے انکی مجموعی آبادی ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہے جبکہ چین کی شمولیت سے اس ایک ارب نفوس کا اضافہ ہو جائے گا۔انھوں نے کہا کہ تاپی کے علاوہ ایران میں دنیا کی دوسری بڑی جنوبی پارس گیس فیلڈسے 2775کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعہ قدرتی گیس کی سپلائی سے بھی نہ صرف پاکستان میں توانائی کابحران کم ہوگا بلکہ اس سے بھی چین اور بھارت بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے ۔

(جاری ہے)

بھارت میں ایرانی گیس کی مدد کیلئے پاکستان کو بائی پاس کرنے پر غور کیا جارہا ہے جو مہنگا آپشن ہے ۔ادھر گوادر بندر گاہ کی اپ گریڈیشن اورگوادر سے کاشغر تک 3000کلو میٹر لمبی سڑک پر کا م شروع ہو چکا جسکے بعد ایران کا پاک چین اقتصادی راہداری جس میں شامل ہونے کا قومی امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں