غلط ایف آئی آر درج کرنے کے تاثر کو ختم کرکے اسلام آباد پولیس کو رول ماڈل بننا ہو گا،آئی جی پی اسلام آباد

شراب فروشوں ، اسلحہ اور منشیات کے سمگلرزکے خلاف کریک ڈاون کیا جائے ،پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف مہم کو تیز اور ان کے ضامنوں اور ٹھکیداروں کا پتہ لگا کر ان کے خلاف کاررائی کی جائے دہشت گردوں کے عزائم کو ناپاک بنانے کیلئے اہم تنصیبات اور سر کاری و غیر سرکاری عمارتوں کی سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے تھانوں میں سائلین کے ساتھ اخلاق کے ساتھ پیش آیا جائے اور ان کی داد رسی کی جائے ملزم چاہے کتنا ہی طاقتور اور با اثر کیوں نہ ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے،طاہر عالم خان کا اجلاس سے خطاب

بدھ 2 ستمبر 2015 20:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) آئی جی پولیس اسلام آباد طاہر عالم خان نے کہا ہے کہ غلط ایف آئی آر درج کرنے کے تاثر کو ختم کرکے اسلام آباد پولیس کو ملک بھر کی پولیس کے لئے رول ماڈل بننا ہو گا،شراب فروشوں ، اسلحہ اور منشیات کے سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے ،پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف مہم کو تیز کیا جائے اور ان کے ضامنوں اور ٹھکیداروں کا پتہ لگا کر ان کے خلاف کاررائی کی جائے ، دہشت گردوں کے عزائم کو ناپاک بنانے کے لئے اہم تنصیبات اور سر کاری و غیر سرکاری عمارتوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے۔

تھانوں میں آنے والے سائلین کے ساتھ اخلاق کے ساتھ پیش آیا جائے اور ان کی داد رسی کی جائے ۔کسی کے خلاف غلط ایف آئی آر درج نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی بے گناہ افراد کو گرفتار کیا جائے۔

(جاری ہے)

شراب فروشوں ، اسلحہ اور منشیات کے سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے۔ملزم چاہے کتنا ہی طاقتور اور با اثر کیوں نہ ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ دہشت گردوں کے عزائم کو ناپاک بنانے کے لئے اہم تنصیبات اور سر کاری و غیر سرکاری عمارتوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے۔

بدھ کو یہاں آئی جی طاہر عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا ۔جس میں ایس ایس پی آپریشنز ساجد کیانی سمیت تمام زونز کے ایس پیز ، ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز نے شرکت کی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی طاہر عالم خان نے کہا ہے کہ تھانوں میں آنے والے سائلین کے ساتھ اخلاق کے ساتھ پیش آیا جائے اور ان کی داد رسی کی جائے تاکہ لوگوں کو بر وقت اور فوری انصاف مل سکے انہوں نے کہا کہ پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف مہم کو تیز کیا جائے اور ان کے ضامنوں اور ٹھکیداروں کا پتہ لگا کر ان کے خلاف کاررائی کی جائے تاکہ شہر کو پیشہ ور بھکاریوں سے پاک کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی کے خلاف غلط ایف آئی آر درج نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی بے گناہ افراد کو گرفتار کیا جائے۔تھانوں کو ریفر کی جانے والی درخواستوں کو فوری طور پر نمٹا یا جائے۔شراب فروشوں ، اسلحہ اور منشیات کے سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے۔ملزم چاہے کتنا ہی طاقتور اور با اثر کیوں نہ ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ دار الحکومت کو غیر قانونی اسلحہ اور منشیات فروشی سے پاک کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے عزائم کو ناپاک بنانے کے لئے اہم تنصیبات اور سر کاری و غیر سرکاری عمارتوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ملک کا دارالحکومت ہے اور ہمیں اپنا اخلاق ، کا کر دگی اور شہر کو جرائم سے پاک کر تے ہوئے پورے ملک کی پولیس کے لئے رول ماڈل بننا ہو گا ، اجلاس میں گزشتہ سال 2014ء ما ہ اگست اور رواں سال2015ء ما ہ اگست کے کرائم کا موازنہ بھی کیا گیا ۔

پولیس کی موثر حکمت عملی کے باعث وفاقی دارالحکومت میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو خوش آئند ہے اور شہر کو جرائم فری بنانے کے لئے مزید محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ناقابل دست اندازی جرائم مصالحتی کمیٹیوں کو ارسال کئے جائیں تاکہ یہ کمیٹیاں معمولی نوعیت کے گھریلو جھگڑے اور مسائل حل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اینڈ ویجلینسکمیٹیوں کے ارکان کو زیادہ سے زیادہ فعال بنایا جائے اور گلی محلوں تک انہیں ذمہ داریاں سونپی جائیں تاکہ ان سے جر ائم پیشہ افراد کے متعلق معلو ما ت حا صل کر تے ہو ئے جر ائم کا قلع قمع کیا جا سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں