اسلام آباد، وزارت مذہبی امور اوردینی مدارس کا رجسٹریشن ،کوائف ،مدارس کے پانچوں وفاقوں کو امتحانی بورڈ ز کا درجہ دینے سمیت جملہ امور پر اصولی اتفاق

رجسٹریشن اورکوائف کے حصول کے لیے الگ الگ فارم بنوائے جائیں گے ،مدارس کی اسناد کو حیثیت اور مدارس کو بورڈ کا درجہ دینے کے لیے سیکرٹری وزارت تعلیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،مدارس کے اکاوٴنٹ کے معاملات حل کرنے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ دینی مدارس کی قیادت کے براہ راست مذاکرات کا اہتمام کیا جائے گا ، اجلاس میں اتفاق کیا گیا

جمعرات 3 ستمبر 2015 23:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم اہنگی سردار یوسف کی صدارت میں وزارت مذہبی امور میں دینی مدار س بارے اہم اجلاس ،رجسٹریشن ،کوائف ،مدارس کے پانچوں وفاقوں کو امتحانی بورڈ ز کا درجہ دینے سمیت جملہ امور پر اصولی اتفاق رائے ،رجسٹریشن اورکوائف کے حصول کے لیے الگ الگ فارم بنوائے جائیں گے ،مدارس کی اسناد کو حیثیت اور مدارس کو بورڈ کا درجہ دینے کے لیے سیکرٹری وزارت تعلیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،مدارس کے اکاوٴنٹ کے معاملات حل کرنے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ دینی مدارس کی قیادت کے براہ راست مذاکرات کا اہتمام کیا جائے گا تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی صدار ت میں وزارت مذہبی امور میں دینی مدارس بار ے ا ہم اجلاس ہوا جس میں دینی مدارس کے پانچوں وفاقوں کے قائدین نے مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس کی سربراہی میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

مولانا محمد حنیف جالندھری کے علاوہ وفاق المدارس کی مجلس رکن مولانا عبید اللہ خالد تنظیم المدارس پاکستان کے جنر ل سیکرٹری مولانا صاحبزادہ عبدالمصطفے ٰ ہزاروی ،وفاق المدارس السلفیہ کے جنرل سیکرٹری مولانا ڈاکٹر یٰسین ظفر ،رابطہ المدارس کے جنرل سیکرٹری مولانا ڈاکٹر عطا ء الرحمن ،وفاق المدارس الشیعہ کے نصرت شاہانی،مولانا مفتی عبدالرحمن مسوٴول شعبہ حفظ راولپنڈی ،مولانا عبدالقدوس محمدی ترجمان وفا ق المدارس ،مولانا حبیب الرحمن مسووٴل وفاق المدارس ایبٹ آبادشریک ہوئے جبکہ حکومت کی جانب سے سیکرٹری وزارت مذہبی امور ،سیکرٹری وزارت تعلیم ،ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ ،چاروں صوبوں کے سیکرٹریزاور اوقاف کے ذمہ داران شریک ہوئے ۔

اجلاس بہت خوشگواراور باہمی اعتماد کے ماحول میں ہوا اور اس موقع پر کئی اہم فیصلے کیے گئے ۔اجلاس میں دینی مدارس کے پانچوں وفاقوں کو خود مختار امتحانی بورڈ کا درجہ دینے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی اور سیکرٹری وزارت تعلیم کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ماہرین تعلیم پانچوں وفاقوں کے نمائندگان کے علاوہ وزارت مذہبی امور سے بھی ایک نمائندہ شریک ہو گا یہ کمیٹی دینی مدارس کی مڈل سے ایم اے تک کی مساوری اسناد کی قانونی اور سرکاری حیثیت ،مدارس کی نمائندہ تنظیمات کو بورڈز کا درجہ دینے اور امتحانی سسٹم کے حوالے سے باہم مشاورت کے بعد سفارشات مرتب کرے گی جن کی روشنی میں مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

اس موقع پر دینی مدارس کے ذمہ داران نے واضح کیا کہ دینی مدار س نے کبھی بھی رجسٹریشن سے انکار نہیں کیا لیکن میڈیا میں یہ تاثر دیا جارہا ہے جیسے مدارس رجسٹریشن سے انکاری ہیں یہ تاثر بالکل غلط ہے ۔اس موقع پر اس بات پر اتفاق ہوا کہ رجسٹریشن اور کوائف کے حصول کے لیے الگ الگ فارم تیار کیے جائیں گے اور رجسٹریشن کے عمل کو زیادہ سے زیادہ سہل بنانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ جلداز جلد تمام مدارس کی رجسٹریشن مکمل ہو سکے ۔

دینی مدارس کے قائدین نے کہا کہ دینی مدارس کے بینک اکاوٴنٹ کھلوانے پر عملاً پابندی ہے جس کی وجہ سے مدارس کے آڈٹ کروانے میں مشکل پیش آرہی ہے جس پر وفاقی وزیرمذہبی امور نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم مدارس کے قائدین اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کی براہ راست ملاقات کا اہتمام کر کے اس قضیہ کو بھی جلد از جلد حل کروائیں گے ۔وفاقی وزیر مذہبی امور نے واضح کیا کہ حکومت مدارس کے بارے میں کسی قسم کے منفی عزائم نہیں رکھتی انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مدارس بارے تمام حل طلب امور بات چیت کے ذریعے حل کر لیے جائیں گے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں