لوک ورثہ پینشن فنڈز میں 800فیصدغیر قانونی اضافہ کیا گیا ، پینشن فنڈز میں قومی خزانہ سے صرف14لاکھ روپے سالانہ آتے ہیں اور غیر قانونی اضافہ کی مد میں 1کروڑ50لاکھ روپے ادا کرنا پڑتے ہیں جو ادا کرناممکن نہیں؛ ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ کی قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعا ت کو بریفننگ

منگل 8 ستمبر 2015 14:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کو بریفننگ دیتے ہوئے لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فوزیہ سعید نے بتایاکہ لوک ورثہ پینشن فنڈز میں 800فیصدغیر قانونی اضافہ کیا گیا ، لوک ورثہ پینشن فنڈز میں قومی خزانہ سے صرف14لاکھ روپے سالانہ آتے ہیں اور غیر قانونی اضافہ کی مد میں 1کروڑ50لاکھ روپے ادا کرنا پڑتے ہیں جو کہ ادا کرناممکن نہیں ،لوک ورثہ کی با قاعدہ مرمت ،سٹریٹ لائٹس اور پارکنگ کا نظام درست نہیں ہے جسکی وجہ فنڈز کی کمی ہے ہمیں سالانہ صرف1کروڑ روپے ملتے ہیں جسکا بیشتر حصہ ملازمین کی تنخواہوں میں صرف ہو جاتا ہے ملکی حالات کے پیش نظر لوک ورثہ سیکورٹی رسک بن چکا ہے کیو نکہ اسکی بیرونی دیوار ہے ہی نہیں لوک ورثہ کے آڈیوٹوریم میں صرف200افراد کے بیٹھنے کی جگہ ہے اس سال بھی ہمیں سالانہ میلہ کا بجٹ نہیں دیا گیا ہے ہمیں فوری طور پر چار دیواری اور سی سی ٹی وی کیمرو ں کی ضرورت ہے لوک ورثہ کی سالانہ انکم2کروڑ50لاکھ ہے لوک ورثہ میں سرکاری طور پر بھرتیاں1989کے بعد نہیں ہو سکی ہم شارٹ ٹرم کنٹریکٹ پر نئے ملازمین ہائر کرتے ہیں اور اس وقت بھی لوک ورثہ میں20عہدے خالی ہیں جن پر بھرتیوں کی ضرورت ہے فوزیہ سعید نے لوک ورثہ کی مجموعی کارکردگی اور آئندہ کے پروگرامز اور لائحہ عمل پر بھی کمیٹی کو بریفننگ دی گئی منگل کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئر مین پیر محمد اسلم بودلہ کی سربراہی میں منعقد ہو ا فوزیہ سعید کی کمیٹی کو بریفننگ کے بعد چیئر مین کمیٹی اسلم بودلہ نے پینشن فنڈ ز میں بے ضابطگیوں اور لوک ورثہ کے دیگر معاملات کی مانیٹرنگ کیلئے تین رکنی سب کمیٹی بنانے کا اعلان کیا اور ایگزیکٹو ڈائر یکٹر فوزیہ سعید کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس میں پینشن فنڈ سمیت دیگر مسائل کی فہرست مرتب کر کے کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے تاکہ اس پر تمام ممبرز کی رائے کے بعد فیصلہ کیا جائے قائمہ کمیٹی کے ممبران کا کہنا تھا کہ اگر لوک ورثہ کے مسائل اتنے زیادہ ہیں تو پہلے ہمیں انکے بارے میں آگاہ کیوں نہیں کیا گیا اس سے پہلے بھی تو کمیٹی کے اجلاس ہوتے رہے ہیں اورلوک ورثہ کے بجٹ کی منظوری بھی کمیٹی نے ہی دی تھی تو بجٹ کیلئے ہونے والے اجلاس میں مالی مسائل کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں