آئیسکو کے شکایتی مراکز تحلیل ہونے کے بعد رہائشیوں کو شکایات کا اندراج کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا

منگل 8 ستمبر 2015 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) آئیسکو کے شکایتی مراکز تحلیل ہونے کے بعد جڑواں شہر کے رہائشیوں کو دن میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ اور دیگر بجلی کے مسائل کے حل کے شکایات کے اندراج کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک شہری کا کہنا تھا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ روز کا معمول بن چکا ہے ۔ جس کی شکایت کے بل پر موجود فون پر کال کریں تو کوئی فون وصول نہیں کرتا ۔

ایک دوسرے شہری نے میڈیا کو بتایا کہ بجلی کے بلوں پر ایک لینڈ لائن اور دو موبائل نمبرز دیئے گئے جس پر کوئی بھی فون نہیں اٹھاتا بعدازاں تو نمبرز ہی بند ملتے ہیں رہائشیوں کا کہنا ہے کہ کسٹمرز سنٹرز کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں وہ بھی صارفین کی شکایات پر دلچسپی نہیں لیتے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ ماہ قبل انتظامیہ نے شکایتی مراکز کو غیر فعال کر دیا تھا گزشتہ سال فروری میں کمپنی نے ازسرنو تمام مقاصد کے لئے ایک ہیلپ لائن 118 قائم کرنے کی تجویز پر کام کر رہی تھی جس پر صارفین کی شکایات کا ازالہ کیا جانا تھا تاہم یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا ۔

مزیر براں ذرائع نے دعوی کیا کہ یہ اقدام مجوزہ کمیٹی کی نجکاری و نیلامی کے ذریعے رقم حاصل کرنا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ شکایتی مراکز کو ختم کرنے کے لئے نیپرا اور وزارت پانی و بجلی کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا ۔ اس اقدام کے بعد وزارت پانی و بجلی نیپرا کمپنی کو انتہائی موثر دیکھ رہے ہیں جس میں کوئی زائد بل اور نقص اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ تک کی شکایت بھی نہیں ۔

صارفین نے چیف ایگزیکٹو افسر پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا جو کہ اعلی اتھارٹی نے شکایت دور کرنے کے لئے قائم کیا ہے ۔ ایک شہری کا کہنا ہے کہ یہ لوگ بہت سے سوالات پوچھتے ہیں لیکن کرتے کبھی نہیں یہ صرف اعلی طبقات کے لئے قائم کیا گیاہے اگر آپ کے پاس کوئی ریفرنس نہیں تو کوئی بھی آپ کی شکایات نہین سنے گا دریں اثناء آئیسکو افسران کا کہنا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث 118 بند کر دی گئی تاہم جلد نئی سہولت کا اعلان کر دیا جائے گا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں