پی یو آئی سی کی بھارت کی جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیز ی پر اظہار تشویش ، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کامطالبہ

پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے،، دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف مربوط حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے، او آئی سی کے ممبرممالک کی پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے 34ویں اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری

منگل 8 ستمبر 2015 20:29

اسلام آبا د( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء ) او آئی سی کے ممبرممالک کی پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی ( پی یو آئی سی ) نے بھارت کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزیوں اوراشتعال انگیزکارروائیوں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری کے اطراف بلا اشتعال فائرنگ اور ایل او سی کے اطراف خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت کثیر تعداد میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے مسئلہ جموں و کشمیر کے پر امن حل کا مطالبہ کیااور کہاکہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے پاکستان کے اصولی موقف کی تائید کر اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے،، دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف مربوط حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کو منگل کو یہاں قومی اسمبلی کی دعوت پر او آئی سی کے ممبرممالک کی پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کا 34 واں اجلاس اختتام پذیر ہوا ۔اجلاس قائمقام سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت ہوا جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیا ۔ اعلامئے کے مطابق پی یو آئی سی ارکان نے کہا ہے کہ ہم اﷲ تعالیٰ کی حاکمیت کو تسلیم کرتے ہیں جس میں مشاورت اوراسلامی اخوت وبھائی چارہ کی تاکید کی گئی ہے، جوپی یو آئی سی کی بنیاد کا سبب ہے، پی یو آئی سی کی جانب سے اسلامی اقدار کے تحفظ اور مشترکہ سیاسی، معاشی اور سماجی مفادات کے حصول کے لئے ممبران پارلیمان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف مربوط حکمت عملی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ اور ذمہ داری کونبھانے کا عزم کرتے ہیں؛ اور دہشت گردی کی ہر قسم اور طریقہ کار کی مذمت کرتے ہیں، فلسطینی عوام کے اپنے مقبوضہ علاقوں کوآزاد کروانے کے لئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہر ممکن ذرائع کے استعمال سے مقابلہ کرنے کے عزم و استقلال اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور القدس الشریف بحیثیت دارلحکومت کے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔

اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ پی یوآئی سی کی جانب سے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت کو جاری رکھیں گے اور عالمی امن اور سلامتی کی جدوجہد میں65 ہزار پاکستانیوں کی جانی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ جموں و کشمیر کے پر امن حل کا مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے پاکستان کے اصولی موقف کی تائید کرتے ہیں اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں ۔

ارکان نے کہا کہ عراقی عوام کی جانب سے دہشت گردی اور عراق کے تمام علاقوں کو دہشت گردوں کے تسلط سے آزاد کرانے کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کی بنیادی وجوہات جو احساس محرومی ، مایوسی اور پرتشدد کاروائیوں کو ہوا دیتی ہیں، سے نمٹنے کی یاد دہانی کراتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری کے اطراف بلا اشتعال فائرنگ اور ایل او سی کے اطراف خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت کثیر تعداد میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں۔

ارکان نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت اور ظلم و ستم پر مبنی روا رکھے جانے والے سلوک اور شام کے علاقے گولان اور لبنانی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ کی مذمت کرتے ہیں ۔ اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ غیر مسلم ریاستوں میں مقیم مسلم اقلیتوں کے بنیادی حقوق اور آزادی اور اُن کے مذہبی، سیاسی، شہری، معاشی ، سماجی اور ثقافتی حقوق کو یقینی بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔

شرکاء نے کہا کہ او آئی سی کے مسلم امہ کے مسائل بشمول اسلامو فوبیہ، مذہب کی تضحیک اور بالخصوص غیر مسلم ممالک میں مسلمانوں سے رواں رکھے جانے والے سلوک کے حل اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اہم کردارادا کرنے پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اور موسمی تغیرات کے سنگین مضمرات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور ماحولیاتی استحکام کے حصول کیلئے اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے پی یو آئی سی ممبران ممالک کی توجہ اس مسئلہ کی جانب مبذول کراتے ہیں۔

اجلا س میں کہا گیا کہ ۱و آئی سی اراکین ممالک کی پارلیمانی یونین پی یو آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے قومی اسمبلی آف پاکستان کی جانب سے موجودہ دور میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں پر بحث کے لئے ایک دوستانہ اور بہترین ماحول فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے یونین کے مقاصد کے حصول کے لئے پی یو آئی سی کے سیکرٹری جنرل او رجنرل سیکرٹریٹ کے عملہ کی جانب سے مسلسل کاوشوں کو بھی سراہا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں