نجکاری کمیشن کا نااہلی کا مظاہرہ ،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری پہلے سے مالی بحران کا شکار کمپنی کے ساتھ کردی ، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نجکاری کمیشن کمپنی کے ڈائریکٹر تک کے نام بتانے سے بھی قاصر ، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری رواں سال مئی تک مکمل ہونا تھی ، اس سے قبل کمپنی کا چیک باؤنس ہونے پر ڈیل منسوخ

بدھ 9 ستمبر 2015 00:01

نجکاری کمیشن کا نااہلی کا مظاہرہ ،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری پہلے سے مالی بحران کا شکار کمپنی کے ساتھ کردی ، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نجکاری کمیشن کمپنی کے ڈائریکٹر تک کے نام بتانے سے بھی قاصر ، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری رواں سال مئی تک مکمل ہونا تھی ، اس سے قبل کمپنی کا چیک باؤنس ہونے پر ڈیل منسوخ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8ستمبر۔2015ء) نجکاری کمیشن نے نااہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری ایک ایسی کمپنی سے کی جو پہلے سے مالی بحران کا شکار تھی،قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ،نجکاری کمیشن کمپنی کے ڈائریکٹر تک کے نام بتانے سے بھی قاصر رہا، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری رواں سال مئی تک مکمل ہونا تھی لیکن اس سے قبل کمپنی کا چیک باؤنس ہونے پر ڈیل منسوخ ہو گئی۔

نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اہم قومی اداروں کو ایک ایسی کمپنی کو بیچنے کی کوشش کی گئی پہلے سے مالی بحران کا شکار تھی،جس کی وجہ سے اہم اداروں کی نجکاری کے عمل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کینیا میں رجسٹرڈ کارگل نامی کمپنی کو کی گئی، جس کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ کمپنی گزشتہ 100سال سے امریکہ میں کام کر رہی ہے، اس کی شاخیں پاکستان میں بھی کام کر رہی ہیں،لیکن یہ سب جھوٹ نکلا،کارگل نامی کمپنی امریکہ کی کمپنی کے نام پر 2010ء میں کینیا میں رجسٹرڈ ہوئی،جو ایک سال کے بعد مالی بحران کا شکار ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود نجکاری کمیشن نے کارگل نامی کمپنی کو ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کر کے اپنی نا اہلی کا ثبوت دیا۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی نجکاری کمیشن کارگل نامی کمپنی کے ڈائریکٹرز کے نام بتانے سے بھی قاصر ہے کیونکہ انہیں کمپنی کے کسی بھی ڈائریکٹر کا نام معلوم نہیں تھا، اس کے باوجود ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کارگل نامی کمپنی کو کر دی گئی، رپورٹ کے مطابق ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری رواں سال مئی میں ہونا تھی لیکن اس سے قبل کمپنی کا چیک باؤنس ہونے پر ڈیل منسوخ ہو گئی۔

اس موقع پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نجکاری کمیشن کے وزیر مملکت محمد زبیر نے کہا کہ ہمیں ہر چیز کے حوالے سے قانون کو دیکھنا ہے، اگر کسی بھی کمپنی کے ساتھ کام کریں تو قانون ہمیں یہ نہیں کہتا کہ وہ کس نام سے ہے، وہ مالی بحران کا شکار ہے یا نہیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ جس کمپنی کے ساتھ ہم نے ڈیل کی وہ بری طرح خسارے کا شکار تھی لیکن اس نے یقین دلایا کہ وہ کام کرے گی اور جو مینجمنٹ ہمیں دی ہم اس سے بھی مطمئن تھے۔ انہوں نے کہا کہ رقم کمپنی نے ہمیں دی تھی وہ ہمارے پاس ہے، ہمیں کوئی نقصان نہیں، ہم نے بھرپور کوشش کی کیونکہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس شدید بحران کا شکار ہو گئی تھی اور لوگوں کو کمپنی سے باہر نکالنے تک کی نوبت آ گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں