چیئرمین سی ڈی اے نے انکوائری لیٹر تقسیم کرنے پر دو افسروں کو معطل کردیا

بدھ 9 ستمبر 2015 12:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے ایف آئی اے کی جانب سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ ( ایس ٹی پی ) کے کاموں میں ایک ارب روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن اور پی ایم او کے ٹھیکوں میں کی جانے والی مبینہ خرد برد کی تحقیقات میں مطلوب ممبر انجینئرنگ کیخلاف ایف آئی اے کی انکوائری کالیٹر تقسیم کرنے کی پاداش میں ڈپٹی ڈائریکٹر شعبہ خفیہ ( کانفیڈیشنل) سمیت دو افسروں کو معطل کردیا ہے ایف آئی اے نے ممبر انجینئرنگ سمیت
دیگر آٹھ افسران و اہلکاروں کو سمن جاری کیا تھا ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد آصف نے ایف آئی اے کا ارسال کردہ سمن متعلقہ افراد میں قاعدے کے مطابق تقسیم کردیا جس کے باعث ممبر انجینئرنگ شاید سہیل شدید برا مان گئے اور انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے کے آگے اس معاملے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کی ڈاک براہ راست ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کو بھیجی گئی تھی تاہم ڈی جی ایچ آر کے پرسنل سیکرٹری شمیم نے یہ ڈاک براہ راست مذکورہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو بھجوادی جس نے تمام آٹھ افسران جن میں ڈائریکٹر ایم پی او محمد عرفان سمیت دیگرملازمین شامل ہیں انہیں ارسال کردیا ہے تاہم ممبر انجینئرنگ نے چیئرمین کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ گریڈ بیس کے آفیسر ہیں لہذا ایف آئی اے انہیں طلب نہیں کرسکتی بلکہ ان کا بیان سی ڈی اے کے آفس میں ہی ریکارڈ کیا جاسکتا ہے جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے صبح ہونے کا انتظار کئے بناء ہی رات گیارہ بجے اندھیرے میں مذکورہ دونوں افسران کی معطلی کے احکامات صادر فرما دیئے یاد رہے کہ ایف آئی اے وفاقی وزیر داخلہ کے خصوصی احکامات پر سی ڈی اے میں ہونے والی مبینہ طور پر اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں