پاکستان ورکرز فیڈریشن ، ایل او ایف ٹی ایف اور سی ڈی اے مزدور یونین کے باہمی تعاون سے خواتین کا ایک روزہ سیمینار کاانعقاد

خواتین کے بغیر کسی بھی ملک کی معاشی ترقی نہیں ممکن نہیں ، خواتین کو ٹریڈ یونین کے دھارے میں لاکر مزدور تحریک کو مضبوط کیا جائے، چوہدری محمد یسیٰن

بدھ 9 ستمبر 2015 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) پاکستان ورکرز فیڈریشن اور ایل او ایف ٹی ایف کے باہمی تعاون سے سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی آفس میں ایک روزہ سیمینار بعنوان "باوقارروزگار"منعقدہوا جس میں سی ڈی اے مزدور یونین ،پاکستان سپورٹس بورڈ ایمپلائز یونین،یوٹیلٹی سٹورز یونین،او جی ڈی سی ایل یونین ،پرائیویٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے علاوہ مختلف ٹریڈ یونینز کی نمائندہ خواتین نے شرکت کی ،سیمینار میں باوقار روزگار اور اس سے متعلقہ ائی ایل او کے کنونشن ،سوشل سیکورٹی ،ای او بی آئی ،ورکر ویلفیئر بورڈ،پاکستان ورکرز فیڈریشن کی موجودہ پالیسیاں اور مستقبل کی حکمت عملی پر پاکستان ورکرز فیڈریشن کے ٹرینر اسد محمود نے لیکچر دیا ،پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسیٰن نے کہا کہ ہم پاکستان ورکرزفیڈریشن اور ایل او ایف ٹی ایف کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ایسے تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا ہے ،آج کل ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ایسے تربیتی پروگراموں کے انعقاد سے نوجوانوں میں کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو گا اور بہتر طریقے سے مزدوروں کی خدمت کر سکیں گے ،خواتین پاکستان کی آبادی کا پچاس فی صد حصہ ہیں ان کے بغیرکسی بھی ملک کی معاشی ترقی نہیں ممکن نہیں ،ٹریڈ یونینز میں خواتین کی عدم دلچسپی اور شرکت نہ ہونے کے برابر ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کو ٹریڈ یونین کے دھارے میں لاکر مزدور تحریک کو مضبوط کیا جائے ،سی ڈی اے مزدور یونین پورے ملک میں مزدوروں کی واحد تنظیم ہے جس نے پہلی مرتبہ اپنی ایگزیکٹو کونسل میں پچاس فیصدسے زائد نوجوانوں سمیت خواتین کو بھی خاطر خواہ نمائندگی دی کیونکہ نوجوان کسی بھی قوم کے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں ،انھوں نے کہا کہ پروگرام میں شامل ہونے والے شرکاء کو چاہیے کہ پوری محنت اور لگن سے کام کریں اور ایسے پروگراموں سے مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں لیبر قوانین موجود ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ اس ملک میں موجود لیبر قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے تاکہ مزدوروں کو قانونی تحفظ حاصل ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں