حکومت ٹیکسٹائل کے برآمد کنندگان کے تمام زیر التواء ری فنڈز فوری طورپر اداکرے ،قائمہ کمیٹی ٹیکسٹائل انڈسٹری

ایف بی آر گزشتہ تین سال سے زیرالتواء سیلز ٹیکس اور کسٹمز ریفنڈز فوری طورپر اداکرے،کمیٹی کی ہدایت

بدھ 9 ستمبر 2015 19:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت پرزوردیا ہے کہ وہ ٹیکسٹائل کے برآمد کنندگان کے تمام زیر التواء ری فنڈز فوری طورپر اداکرے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ گزشتہ تین سال سے زیرالتواء سیلز ٹیکس اور کسٹمز ریفنڈز فوری طورپر اداکئے جائیں ۔کمیٹی کااجلاس بدھ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹرمحسن عزیز کی صدارت میں ہوا اجلاس میں کمیٹی نے متعلقہ وزیر کی غیرحاضری پر تشویش کااظہار کیا جبکہ ٹیکسٹائل برآمدکنندگان سے کہاکہ وہ ایک تنظیم بنائیں جو ان کے معاملات پر حکومت سے بات کرے ۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے چیئرمین زبیرموتی والا نے کمیٹی کو بتایا کہ سنگین بحران کے باعث لاگت بہت بڑھ چکی ہے خام مال کی قیمتوں میں اضافے ،یوٹیلٹی اخراجات اور دیگر وجوہات کے باعث پاکستانی برآمدکنندگان عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے انہوں نے کہاکہ مقابلے کیلئے انڈسٹری کو خصوصی مراعات کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے کہاکہ کپاس کی فصل تیار ہونیوالی ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طورپر ٹیکسٹائل کے برآمدکنندگان کے مسائل دور کرے ورنہ پاکستان کاکسان سنگین مسائل کاشکاہوسکتا ہے۔

کمیٹی نے پاکستان ٹیکسٹائل انڈسٹری ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی اس درخواست کی مکمل حمایت کی کہ اس شعبے کیلئے زیرو ریٹ نظام بحال کیاجائے حکومت پرچون کی سطح پر یہ ٹیکس وصول کرے ۔کمیٹی نے گیس کی قیمت میں کمی پربھی زوردیا اور کہاکہ بھارت اوربنگلہ دیش کی طرح پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ تمام زیرالتواء ٹیکس ریفنڈ اورکسٹم ڈرابیکس ایک ماہ میں ادا کئے جائیں۔

کمیٹی نے ملک میں توانائی کے بحران کے باعث کوئلے کی درآمد پر آئل ڈیوٹی فوری طورپر ختم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں سینیٹرزاہدہ خان، سینیٹرعثمان سیف اﷲ ،سینیٹرثمینہ عابد، سینیٹرہری رام ، ایس ایم تنویر ،چیئرمین اے پی ڈی ایم اورچیئرمین پی ٹی ای اے سہیل پاشا نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں