قومی اسمبلی کی داخلہ امور کمیٹی کا’’دلچسپ‘‘ اجلاس، دو آئٹمز پر غور ،وزارت داخلہ کی تجاویز نہ آنے پرملتوی

ایک آئٹم پر اس کی محرک ماروی میمن کی عدم موجودگی کے باعث غور نہ ہو سکا اجلاس صرف مختلف شخصیات کی وفات پر فاتحہ خوانی اور دعا تک محدود ہوکر رہ گیا

جمعرات 10 ستمبر 2015 20:36

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی داخلہ امور کمیٹی کا جمعرات کو یہاں اجلاس ہوا تاہم یہ اجلا س اس لحاظ سے دلچسپ ثابت ہوا کہ اس کے دو ایجنڈا آئٹمز پر غور وزارت داخلہ کی طرف سے سفارشات اور تجاویز نہ آنے پر ایک ماہ کے لئے ملتوی کردیا گیا جبکہ ایک ایجنڈا آئٹم کی محرک ماروی میمن کی عدم موجودگی کے باعث ا س پر بھی غور نہ ہو سکا اور اجلاس صرف سابق صدر آزاد جموں کشمیر سردار عبدالقیوم خان، پنجاب کے سابق وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ اور سابق سیکرٹری قومی اسمبلی محمد سلیم کی وفات پر فاتحہ خوانی اور دعا تک محدود ہوکر رہ گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس رانا شمیم احمد کی صدارت میں ہوا جس میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی گئی۔اجلاس میں ملک میں امن و امان کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات کو سراہا گیاجبکہ ہتھیاروں کے لائسنسوں کے بارے میں پالیسی میں اصلاحات پر بھی زور دیا گیا اور کہا گیا کہ کسی مشکوک شخص کو ہرگز اسلحہ لائسنس نہیں ملنا چاہئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں