لاء افسران سے تمام سرکاری گاڑیاں واپس لے لی گئیں

ہفتہ 12 ستمبر 2015 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 ستمبر۔2015ء) وفاقی حکومت نے لاء افسران سے تمام سرکاری گاڑیاں واپس لے لی ہیں ۔ تاہم اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اپنی سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے 60 ہزار روپے ماہانہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کو پیش کئے اور 30 ہزار روپے ماہانہ سٹینڈنگ قونصل ( وکلاء) کو پیش کئے تھے ۔

27 اگست کو اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے لاء افسران کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 9 ستمبر تک اپنی گاڑیاں فوکل پرسن محمد خلیل الرحمان کو واپس کر دیں ۔میڈیا رپورٹ میں سرکاری دستاویزات کے حوالے سے کہا گیا کہ 130 لاء افسران بشمول اے جی ، 6 اے اے جی ، 38 ڈی اے جی اور سٹینڈنگ قونصل شامل ہیں ۔خط میں کہا گیا ہے کہ اے جی کو 1800cc رکھنے کی اجازت ہے اور اے اے جی 1600cc جبکہ سٹینڈنگ کونسل کو 1000cc کی گاڑی رکھنے کی اجازت ہے ۔

(جاری ہے)

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکرٹری لاء قانون و انصاف ڈویژن نے اٹارنی جنرل کے آفس کو ہدایت کی ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر سرکاری گاڑیوں کی واپسی کابینہ ڈویژن میں مکمل کروائیں ۔خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام افسران کو مجاز اتھارٹی کی ہدایت کے مطابق عمل کرنا چاہئے ۔ تاکہ جلد از جلد ٹرانسپورٹ کی سہولت کو شروع کیا جا سکے ۔27 اگست کے خط کے مطابق تمام ڈپٹی اٹارنی جنرل اور سٹینڈنگ قونصل نے یہ اپنی گاڑیاں کابینہ ڈویژن کو واپس کر دیں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں