آل پاکستان بزنس فورم کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبے میں ایران کی شمولیت کا خیرمقدم

پیر 14 ستمبر 2015 15:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) آل پاکستان بزنس فورم (اے پی بی ایف )نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں ایران کی شمولیت کو اہم پیش رفت قراردیتے ہوئے اس کا بھرپورخیرمقدم کیا ہے۔اے پی بی ایف کے صدر ابراہیم قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی پی ای سی منصوبے سے یقینا پاکستان اور ایران دونوں کو فائدہ ہو گا ۔

انہوں نے سرحدی سلامتی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ شراکت داری پاکستان کو مغربی سرحد کی سلامتی کو یقینی بنانے میں بھی مدد فراہم کرے گی اور مشترکہ تعاون سے ریلوے اور سڑکوں کے نیٹ ورک میں دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم اوراس کے نتیجے میں تجارت ،کاروبار، سیاسی اور ثقافتی تعلقات کے تمام پہلووٴں میں ترقی کے نئے امکانات پید ا ہوں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ پاک ایران مشترکہ ورکنگ گروپ اور تکنیکی کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اورفریقین میں اس بات پراتفاق پایا گیا کہ ایران اور پاکستان منصوبے پر ایک صفحہ پر ہیں۔ اس کے علاوہ ایران نے باورکرایا کہ وہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے قطعا خلاف نہیں۔مزیدبرآں دونوں ممالک نے باہمی تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لئے ایک ترجیحی تجارتی معاہدے کوعملی جامعہ پہنانے کی ضرورت پربھی اتفاق کیا۔

ابراہیم قریشی کا کہنا تھا کہ راہداری منصوبہ خطے میں اپنی رسائی کو بڑھانے کے حوالے سے ایران کیلئے ایک بہترین موقع ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کوبھی تیل سے مالا مال اس ریاست سے فائدہ ملے گا۔انھوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی کامیابی سرحدپار کی کاروباری برادریوں کے مابین گہرے تعاون پر منحصر ہے ۔ایران کی کاروباری کمیونٹی کی سرمایہ کاری سے کاروباری اورباہمی ترقی کے نئے مواقع سامنے آئیں گے۔

انھوں نے کہا کہ جوہری پروگرام کی وجہ سے ایران پرامریکہ کی جانب سے جوپابندیاں لگائی گئی تھیں ، اس مسئلہ کے حل کے بعد اب یہ پابندیاں جلد ختم ہوجائیں گی اورایران میں ایک بارپھرتجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی گی جس سے پاکستانی تاجربھرپورفائدہ اٹھا سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آل پاکستان بزنس فور م پاکستان اورایران کی تجارتی برادری کے مابین تعاون کے فروغ کیلئے اپنی بھرپورحمایت اورکوششیں جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں