پنجابی فروغ کیس کا معاملہ تین رکنی بینچ بنانے کیلئے چیف جسٹس کوارسال

پیر 14 ستمبر 2015 16:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے پنجابی زبان کو فروغ دینے سے متعلق کیس کا معاملہ تین رکنی بینچ بنانے کے لیے چیف جسٹس کو بھجوادیاہے اورجسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ اردو کیس کا فیصلہ کچھ روز قبل آیا ہے اس کو رائج ہونے میں وقت لگے گا،ویسے بھی سپریم کورٹ اردو کے حوالے سے دیے گئے فیصلے میں کہہ چکی ہے کہ صوبائی حکومتیں صوبائی زبانوں کی ترویج واشاعت میں اپناآئینی وقانونی فریضہ اداکریں جبکہ جسٹس دوست محمدخان نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل درآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائرکی جاسکتی ہے انھوں نے یہ ریمارکس پیر کے روز دیے ہیں جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پنجابی کو رائج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب نے پنجابی اور علاقائی زبان کو رائج کرنے کے لیے ابھی تک کچھ نہیں کیا سپریم کورٹ نے بھی اردو کیس میں فیصلہ تحریر کرنے کا حکم دیا لیکن پنجابی کو رائج کرنے کی کوئی بات نہیں کی جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ اردو کیس کا فیصلہ کچھ روز قبل آیا ہے اس کو رائج ہونے میں وقت لگے گا جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اگر کسی نے اس فیصلے پر من و عن عمل نہ کیا تو اس پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے ،،عدالت نے مذید سماعت کے لیے تین رکنی بینچ بنانے کی سفارش کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوادیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں