پاک بھارت وزرائے اعظم آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرینگے ‘ ملاقات طے نہیں ‘ سفارتی ذرائع

منگل 15 ستمبر 2015 13:56

واشنگٹن/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم آئندہ ہفتے نیو یارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت تو کریں گے تاہم ان دونوں رہنماوٴں کی ملاقات طے نہیں ہے۔پاکستان اور بھارت پر ان کے مشترکہ معاملات حل کرنے پر زور دینے والے امریکی حکام نے بھی دونوں رہنما کی ملاقات کے حوالے سے اٹھائے جانے والے سوال پر جوش کا اظہار نہیں کیا ۔

واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ کچھ مسائل ہیں جو دونوں (پاکستان اور بھارت) کو مل کر حل کرنا ہونگے اور امریکا دونوں ممالک کے رہنماوٴں کے درمیان بات چیت کی بحالی کی حوصلہ افزائی کریں گے۔تاہم سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے تنازعات کے حوالے سے عوامی طور پر شریک ہونے میں ہچکچاہٹ کے باوجود امریکا دونوں جوہری ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں فعال ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق امریکا اور سیکیورٹی کونسل کے دیگر مستقل ممبران نے پاکستان اور بھارت کے رہنماوٴں پر زور دیا ہے کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کسی بھی قسم کی محاز آرائی سے گریز کریں۔

وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو اٹھائے جانے کے سوال پر پاکستان کے سینئر سفات کار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک اہم مسئلہ ہے اور اس پر بات ہونی چاہیے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم مسئلہ کشمیر پر بات کرینگے ذرائع کے مطابق بھارت اس بات کو محسوس کرتا ہے کہ ایل او سی پر جاری حالیہ کشیدگی کے باعث پاکستان مسئلہ کشمیر کو پہلے سے زیادہ شدت سے اٹھا سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا میں آنے والی رپورٹس اس بات کی جانب اشارہ کررہی ہیں کہ اسی وجہ سے بھارت کے وزیراعظم نریندا مودی اقوام متحدہ کی 70 ویں جنرل اسمبلی سے خطاب نہیں کرینگے۔تاہم بھارتی وزیراعظم 26 ستمبر کو ہونے والی پائیدار ترقی کے اجلاس سے خطاب کرینگے اور وہ بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کو جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے کی ہدایت کرسکتے ہیں۔بھارتی میڈیا نے نیو دہلی میں موجود حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ جیسا کہ حروف تہجی کی ترتیب کے مطابق بھارتی وزیراعظم پاکستانی وزیر اعظم سے پہلے خطاب کریں گے۔

جس کی وجہ سے نواز شریف کی جانب سے اٹھائے جانے والے مسائل کا مودی جواب نہیں دے سکیں گے تاہم حروف تہجی کے مطابق ششما سراج نواز شریف کے بعد بات کریں گی تو وہ نواز شریف کی جانب سے اٹھائے جانے والے معاملات پر رد عمل دے سکتی ہیں۔ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق نیو یارک میں نواز اور مودی کے درمیان ملاقات کا امکان موجود ہے ، اور ان دونوں ممالک کے رہنماوٴں کے درمیان ملاقات سے قبل قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان دہشت گردی پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع موجود ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں