اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جیلوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت

جو بھی سیاستدان پکڑا جاتا ہے اگلے دن اسپتال پہنچ جاتا ہے، سپریم کورٹ کے ریمارکس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 15 ستمبر 2015 14:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 15 ستمبر 2015 ء) : سپریم کورٹ میں جیلوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں سپریم کورٹ نے تمام صوبائی آئی جی جیل خانہ جات اور سیکرٹریز داخلہ کو طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابق جیلوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ سپریم کورٹ نے تمام ہائی کورٹس کے جیل مانٹیرنگ ججز سے تفصیلات طلب کر لیں۔

جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ ملک بھر کی جیلیں ناقص گورنس اور ہجوم کا منبع ہیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ کرپشن کے الزام میں جو بھی سیاستدان پکڑا جاتا ہے اگلے دن وہ اسپتال جا کر لیٹ جاتا ہے۔ جسٹس امیر ہانی نے کہا کہ لاڑکانہ کی جیل گرنے والی ہے۔ نوابشاہ کی جیل میں پانی کھڑا ہے۔ نواب شاہ میں ڈاکوؤں کی بھرمار ہے مگر یہاں کی جیل خالی پڑی ہے۔جسٹس دوست محمد نے کہا کہ مالاکنڈ کی ہر جیل میں سنگین وارداتوں میں ملوث دہشتگرد موجود ہیں مگر جیل میں کوئی سکیورٹی انتظامات نہیں۔ عدالت نے تمام صوبائی آئی جی جیل خانہ جات اور سیکرٹریز داخلہ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں