باچا خان یونیورسٹی حملہ: پارلیمنٹ ہاؤس سمیت ریڈزون میں سیکورٹی ہائی الرٹ

بدھ 20 جنوری 2016 14:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) وزارت داخلہ نے چارسدہ یونیورسٹی سانحہ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس سمیت ریڈزون میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیدیا ہے ۔پارلیمنٹ گیٹ پر ایلیٹ فورس اور رینجر کے خصوصی دستے بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا اور اسمبلی میں کئی سال سے تعینات سپیشل برانچ کے عملہ اور پولیس اہلکاروں کے تبادلوں پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ سے ملنے والی معلومات کے مطابق سانحہ چارسدہ کے بعد وفاقی وزیر داخلہ کی خصوصی ہدایت پر ریڈزون سمیت قومی و سینٹ کے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں کے ساتھ مزید چاک و چوبند دستے ایلیٹ فورس اور رینجر کے خصوصی دستے بھی تعینات کرنے کا امکان ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں جانے والے افراد کی پارکنگ تو دو کلومیٹر کے فاصلے پر بنائی گئی ہے تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویزن کے سٹاف اور اسمبلی سٹاف کے موٹر سائیکل ابھی تک ایوان کے اندر ہی کھڑے ہوتے ہیں جو کہ ایک رسک ہے دوسری جانب ایک گیٹ پر پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے جبکہ دیگر دو گیٹوں پر برائے نام کی نفری ہے وہاں بھی سیکورٹی ہائی الرٹ کی جائے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایاکہ وزارت داخلہ نے اس بات پر بھی غور شروع کر دیا ہے کہ جو عرصہ 5سے 10سال ہو گئے ہیں جو سپیشل برانچ کا عملہ اور دیگر پولیس اہلکار ریڈزون اور اسمبلی میں اپنی ڈیوٹیز دے رہے ہیں اب انکے تبادلوں پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں