سینیٹ کی پورے ایوان کی کمیٹی کاطلبہ یونینز کی بحالی بارے سفارشات پر غور

طلبہ یونینز کو سیاسی جماعتوں کی مداخلت اور تشدد سے بچانا ضروری ہو گا، سیکرٹری داخلہ صوبائی حکومت کو طلبہ یونینز کی بحالی پر کوئی اعتراض نہیں، چیف سیکرٹری سندھ کا جواب

بدھ 20 جنوری 2016 19:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء) سینیٹ کی پورے ایوان کی کمیٹی نے طلبہ یونینز کی بحالی کیلئے سفارشات پر غور کیا، سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سندھ نے کمیٹی کو طلبہ یونینز کی بحالی کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت کے موقف سے آگاہ کیا، سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ طلبہ یونینز کو سیاسی جماعتوں کی مداخلت اور تشدد سے بچانا بھی ضروری ہو گا جبکہ چیف سیکرٹری سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت کو طلبہ یونینز کی بحالی پر کوئی اعتراض نہیں۔

بدھ کو سینیٹ کی کمیٹی آف دی ہول کا اجلاس چیئرمین چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سندھ نے خصوصی شرکت کی اور طلبہ یونینز کی بحالی پر اپنی حکومتوں کے موقف سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیرمملکت برائے داخلہ سمیت سینیٹ کے متعدد ارکان نے شرکت کی۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ طلبہ یونین کی بحالی کے ساتھ ان کی ریگولیشن کے حوالے سے بھی ضابطے ہونے چاہئیں اور اس امر کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز کی بحالی کے بعد انہیں سیاسی جماعتوں کی مداخلت سے بچایا جا سکے اور دوسری طرف انہیں تشدد سے بھی دور رکھا جا سکے۔

چیف سیکرٹری سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت کو طلبہ یونینز کی بحالی پر کوئی اعتراض نہیں، تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے طلبہ یونینز کا کردار اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت طلبہ یونینز کی صوبے میں بحالی کے لئے طلبہ کی تنظیموں سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے کر رہی ہے اور اس حوالے سے پیش رفت جاری ہے، کمیٹی آف دی ہول نے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حوالے کی بھی پرزور مذمت کی اور شہید ہونے والے طلبہ اور اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں