چارسدہ یونیورسٹی پر حملہ انتہائی ظالمانہ اور سفاک اقدام ہے،عمران خان کی دھماکے کی مذمت

دہشت گردوں کا تعلیمی اداروں جیسے آسان اہداف کو نشانہ بنانا معنی خیز ہے،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کاصوبائی حکومت سے رابطہ،حملے کے حوالے سے ضروری معلومات لیں

بدھ 20 جنوری 2016 20:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمرا ن خان نے چارسدہ یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کو انتہائی ظالمانہ اور سفاک اقدام قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی طلباء، اساتذہ، انتظامیہ اور اہل خانہ سے مکمل ہمدردی اوریکجہتی کا اظہار کیا۔ مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں پر دہشت گردوں کے حملے سے ان کی حکمت عملی میں تبدیلی کے آثار نمایاں ہو چکے ہیں جس کا بروقت ادراک نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

ان کے مطابق دہشت گردوں کا تعلیمی اداروں جیسے آسان اہداف کو نشانہ بنانا معنی خیز ہے اور پہلو کی نشاندہی کرتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قومی کوششوں سے ان کیلئے منصوبہ سازی اور دہشت گرد کارروائیاں کرنا مزید آسان نہیں رہا۔

(جاری ہے)

واقعہ پر انتہائی غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاک فوج کے جوانوں، خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں، یونیورسٹی کے محافظوں اور مقامی آبادی کی جانب سے بروقت مزاحمت پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ شدید دھند کے باوجود سکیورٹی اہلکاروں اور پاک فوج کے جوانوں کا یونیورسٹی پہنچنا اور حملہ آوروں کو ان کے ناپاک عزائم میں ناکام بنانا یقیناً لائق تحسین ہے جس کی وجہ سے پوری قومی آرمی پبلک سکول جیسے عظیم سانحے سے محفوظ رہی۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق واقعے کی اطلاع سے ہی تحریک انصاف کے چیئرمین نے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا، حملے کے حوالے سے ضروری معلومات لیں اور چارسدہ روانگی کا فیصلہ کیا۔ چارسدہ پہنچ کر چیئرمین تحریک انصاف نے باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ میں زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا ایک عرصے سے دہشت گردی کی زدی میں ہے۔

دہشت گردوں کی جانب سے تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کی پیش نظر صوبے کے 64ہزار تعلیمی اداروں کیلئے ضابطہ (SOP)مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت درسگاہوں میں محافظوں کی تعیناتی اور دیگر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق باچا خان یونیورسٹی میں نصف سے زائد محافظوں نے سکیورٹی اہلکاروں کی آمد سے قبل جس انداز میں حملہ آوروں کا مقابلہ کیا وہ قابل قدر ہے۔

یونیورسٹی کے محافظوں کی اسی مزاحمت کے نتیجے میں دہشت گرد بڑی تعداد میں معصوم طلبہ و طالبات کی جانوں سے کھیلنے میں ناکام رہے۔ اپنی گفتگو کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین نے دہشت گردی کا شکار ہونے والے طلبہ و اساتذہ کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کی دعا کی۔ انہوں نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں