جب بھی لوڈشیڈنگ یا چوری کی بات آتی ہے تو چھوٹے صوبوں کا تذکرہ چھیڑ دیا جاتا ہے ‘ایوان کی کمیٹی بنائی جائے ‘ خورشید شاہ

کمیٹی سندھ اور پنجاب کی بجلی چوری کاموازنہ کرے ‘اب اس کھیل کو ختم ہونا چاہیے ‘ اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 21 جنوری 2016 16:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہا ہے کہ جب بھی لوڈشیڈنگ یا چوری کی بات آتی ہے تو چھوٹے صوبوں کا تذکرہ چھیڑ دیا جاتا ہے، ہم بجلی چوری کے حامی نہیں ‘ بہتر ہے ایوان کی ایک کمیٹی بنائی جائے تاکہ معلوم پڑے کہ کون کہاں چوری کررہا ہے اور لوڈ شیڈنگ کتنی ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ سب کو یکساں حقوق حاصل ہیں لیکن لوڈ شیڈنگ کے معاملے میں ایسا کیا جارہا ہے جو چوری کرے اس کی بجلی کاٹیں انہیں گرفتار کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ہاؤس کی ایک کمیٹی بنائی جائے جو سندھ اور پنجاب کی بجلی چوری کاموازنہ کرے۔ اب اس کھیل کو ختم ہونا چاہیے یہی اپوزیشن کا مطالبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 2012 تک کروڈ آئل کی قیمت 109 ڈالر فی بیرل تھی اور بجلی کی قیمت 8روپے 11 پیسے فی یونٹ تھی۔ اس وقت بھی بجلی کی قیمتوں کو بڑھنے کی بجائے اسے روکا۔انہوں نے کہا ہم پر اعتراض کرنے والے آج خود گردشی قرضے 500 ارب سے بڑھا چکے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں