چیئرمین سینیٹ نے اجلاس میں عدم شر کت پروزیر دفاع پرایوان بالا کے رواں سیشن میں شرکت پر پابندی لگا دی

آپ مجھے یہ نہ بتائیں کہ میں نے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں، رضا ربانی کا جواب وزیرمملکت پارلیمانی امور اور دیگر حکومتی سینیٹرز کی آرمی چیف کے دورہ افغانستان بارے وزیردفاع بیان پر بحث شروع کرانے کی درخواست ،چیئرمین سینیٹ کا انکار

جمعرات 21 جنوری 2016 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء ) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو شر کت نہ کرنے پر سینیٹ کے رواں سیشن میں ایوان میں داخلے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیردفاع خواجہ آصف کو ان سے متعلقہ ایجنڈے پر جواب دینے کیلئے تحریری طورپر آگاہ کیا گیامگر انہوں نے ایوان میں شرکت نہ کرکے ایوان کی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی اس سے سینیٹ اور ممبران کا وقار مجروع ہوا ،ایوان کے استحقاق پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے،وزیر دفاع کو اجلاس میں شرکت کیلئے ایوان کی کارروائی 10منٹ کیلئے ملتوی بھی کی مگر اس کے باوجود وہ ایوان میں نہیں آئے ،کسی اور وزیر کے نوٹس پر وزیردفاع کو تحریری جواب کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور ایوان میں نئی روایت نہیں ڈال سکتے،وزیردفاع سینیٹ کے رواں سیشن میں ان سے متعلقہ کسی بھی معاملے پر ایوان بالا میں شرکت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ وزیردفاع خواجہ آصف ضروری اجلاس میں شریک ہیں انہوں نے مجھے ہدایت کی ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان کے حوالے سے ان کے بیان پر بحث کے وہ نوٹس لے لیں جس کے وہ بعد میں جوابات تحریری طورپرایوان میں پیش کردیں گے، اس لیے ایوان میں ان کے بیان پر بحث شروع کی جائے ،جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ عابد شیر علی صاحب آپ مجھے یہ نہ بتائیں کہ میں نے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔

اس موقع پر وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب ، لیگی سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا ،مشاہد حسین سید اور چوہدری تنویر احمد خان چیئرمین سینیٹ سے آرمی چیف کے دورہ افغانستان کے حوالے سے وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان پر ایوان میں بحث شروع کرانے کا کہتے رہے مگر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے بحث کا آغاز نہ کیا۔قبل ازیں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر اعتزازاحسن نے کہا کہ پارلیمنٹ کے فلور پر وفاقی وزراء کی جانب سے جو بیان دیا جاتاہے اسکا کا صحیح اور درست ہونا لازم ہے ۔

وزیردفاع خواجہ آصف نے آرمی چیف کے دورہ افغانستان کے حوالے سے سینیٹ میں جو بیان دیا تھا اس پر ہم وضاحت چاہتے ہیں،وزیردفاع بتائیں کہ انہوں نے یہ بیان کس سے بریفنگ لے کر دیا،کیاآرمی چیف نے وزیردفاع سے ملاقات کرکے ان کو اپنے دورے کے حوالے سے آگاہ کیا یا ان کے کسی سٹاف افسر نے ان کو بریفنگ دی ؟جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا کہ پہلے وزیردفاع ایوان میں آتو جائیں پھر یہ سوالات آپ خود پوچھ لی جیئے گا۔

اس موقع پر سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ اگر وزیردفاع کہیں مصروف ہیں تو اس بحث کو کل تک ملتوی کردیں جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ کسی ایک وزیرکی خاطر ایوان کی کارروائی کو موخر نہیں کرسکتے ۔ اس موقع پر وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیرعلی نے کہا کہ ایوان میں بحث کا آغاز کردیا جائے ،میں اراکین کے سوالات نوٹ کرلوں گاوزیردفاع ان سوالوں کا جواب تحریری طورپر ایوان میں دے دیں گے،جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ آپ ایوان میں نئی روایت مت ڈالیں،وزیردفاع خواجہ آصف کو اجلاس میں شرکت کیلئے ایوان کی کارروائی 10منٹ کیلئے ملتوی کی جاتی ہے ۔

بعدازاں 10منٹ وقفے کے بعد وزیردفاع خواجہ آصف ایوان میں شرکت نہ کرسکے جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیردفاع خواجہ آصف کو ان سے متعلقہ ایجنڈے پر جواب دینے کیلئے تحریری طورپر آگاہ کیا گیامگر انہوں نے ایوان میں شرکت نہ کرکے ایوان کی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی ، اس سے سینیٹ اور ممبران کا وقار مجروع ہوا ،ایوان کے استحقاق پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے،وزیر دفاع کو اجلاس میں شرکت کیلئے ایوان کی کارروائی 10منٹ کیلئے ملتوی بھی کی مگر اس کے باوجود وہ ایوان میں نہیں آئے ،کسی اور وزیر کے نوٹس پر وزیردفاع کو تحریری جواب کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور ایوان میں نئی روایت نہیں ڈال سکتے،وزیردفاع سینیٹ کے رواں سیشن میں ان سے متعلقہ کسی بھی معاملے پر ایوان بالا میں شرکت نہیں کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں