افغانستان نے سرحد کے آر پار موبائل فون رومنگ کی بندش سے متعلق مجوزہ سمجھوتے بارے کوئی جواب نہیں ،افغان سموں کے پاکستان میں کام نہ کرنے بارے خبروں میں شامل معلومات درست نہیں، افغان سمز کے ذریعے پاکستان کے کسی بھی نمبر پر کال کی جاسکتی ہے‘ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ترجمان کا وضاحتی بیان

جمعہ 22 جنوری 2016 18:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے کہاہے کہ افغانستان نے سرحد کے آر پار موبائل فون کی رومنگ کی بندش کے حوالے سے بار بار یقین دہانیوں کے باجود مجوزہ سمجھوتہ کرنے کے حوالے سے کوئی جواب نہیں ،افغان سموں کے پاکستان میں کام نہ کرنے بارے خبروں میں شامل معلومات درست نہیں، افغان سمز کے ذریعے افغانستان کے کسی بھی علاقے سے پاکستان کے کسی بھی نمبر پر کال کی جاسکتی ہے ۔

جمعہ کو پی ٹی اے کے ترجمان کے بیان میں کہاگیا کہ بعض اخبارات میں شائع شدہ افغان سموں سے متعلق خبروں کے حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ ان خبروں میں شامل بعض معلومات درست اور صحیح نہیں ہیں۔ پاک افغان بارڈر پر موبائل کے سگنلزکے سرحد پار آجانے کیلئے اور اس مسئلے کے حل کے لئے پی ٹی اے نے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ذریعے پاکستان میں افغان سفارت خانے سے اگست2014میں رابطہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

پی ٹی اے نے موبائل فون ٹاورز اور اور ان کے سگنلز کے سرحد کے آر پار بہاؤ اور مستقبل کے مسائل سے متعلق دونوں حکومتوں کے درمیان ایک مفاہمتی سمجھوتے پر دستخط کی تجویز بھی دی تھی ۔ تاہم متعددیاددہانیوں کے باوجود اب تک اس حوالے سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق باچہ خان یونیورسٹی کے حملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغان سمز کے ذریعے افغانستان کے کسی بھی علاقے سے پاکستان کے کسی بھی نمبر پر کال کی جاسکتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں