وزارت داخلہ کا سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عمران فاروق قتل کیس کے ملزم خالد شمیم کا ٹرائل جیل میں کرانے کا فیصلہ،ا یف آئی اے کو احکامات جاری

ضلعی انتظامیہ نے کیس کے جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا‘ملزم معظم جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں، ملزمان خالد شمیم اور محسن علی عدالتی ریمانڈ پر جیل میں

جمعہ 22 جنوری 2016 20:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء) وفاقی وزارت داخلہ نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے ملزم خالد شمیم کی میڈیا سے گفتگو کے بعد سیکیورٹی خدشات اور ملزمان کو میڈیا سے دور رکھنے کیلئے کیس کا ٹرائل جیل میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے ‘ایف آئی اے نے ملزمان کے ٹرائل سے متعلق وزارت داخلہ کے احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ سے درخواست کر کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کروا دیا‘ملزم معظم جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں ہے جبکہ ملزم خالد شمیم اور محسن علی عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر1 کو ٹرائل کورٹ کا درجہ دیا گیا ہے اور کیس کی سماعت عدالت کے جج کوثر عباس زیدی کر رہے ہیں،ملزمان کو درپیش سیکیورٹی خطرات اور پیشی کے دوران میڈیا سے دور رکھنے کیلئے کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہو گا،وزیر داخلہ کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے کیس کے ٹرائل سے متعلق فیصلے سے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کو آگاہ کیا جس کے بعد ایف آئی اے کیس کا جیل میں ٹرائل کروانے سے متعلق ضلعی انتظامیہ کو درخواست کی گئی جس کے بعد کیس کے جیل میں ٹرائل کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں