گلگت بلتستان ، اعلی عدلیہ کے ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع کی درخواست مسترد

یہ بنیادی حقوق کا معاملہ نہیں، اگر ہم نے مان لیا تو کل سپریم کورٹ کے ججز آ جائیں گے کہ 65 سال کی عمر کی قید بھی ختم کرو، جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریما رکس

منگل 26 جنوری 2016 12:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کے اعلی عدلیہ کے ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی ۔یہ درخواست جسٹس راجہ جلال الدین اور جسٹس منظر علی نے دائر کی تھی ۔ تین رکنی بنچ کے سربراہ میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ یہ بنیادی حقوق کا معاملہ نہیں۔

(جاری ہے)

پہلے تو یہ درخواست عام آدمی لاتے تھے اب ججز نے بھی لانا شروع کر دی ہیں اگر ہم نے مان لیا تو کل کو سپریم کورٹ کے ججز آ جائیں گے کہ جناب والا 65 سال کی عمر کی قید بھی ختم کرو اور مدمت ملازمت ہونی نہیں چاہئے تو آپ کا کیا خیال ہے کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے انہوں نے یہ ریمارکس منگل کے روز دیئے ہیں درخواست گزاروں کی جانب سے آصف وردگ ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جیسے وفاق میں ججوں کی مدت ملازمت 65 سال تک ہے گلگت بلتستان ججز کی مدت ملازمت بھی 65 سال کی جائے کیونکہ وہاں اپیلٹ کورٹ کے جج کی مدت ملازمت تین سال ہے اس پر عدالت نے کہا کہ ایک تو یہ بنیادی حقوق کا معاملہ نہیں دوسرا اس سے کسی کے حقوق متاثر نہیں ہوتے تیسرا ہم نے یہ آرڈر کر دیا تو پھر یہاں درخوستوں کا ایک طوفان آ جائے گا اس لئے درخواست مسترد کر ر ہے ہیں ۔

بعدازاں عدالت نے یہ درخواست مستر دکردی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں