ووٹوں کی تصدیق کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، کچھ نہیں ملے گا،سعد رفیق
منگل 26 جنوری 2016 16:54
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے ہمارا موقف یہ ہے کہ اس تصدیق کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے اور اس سے کچھ نہیں ملے گا یہ معلوم نہ تھا کہ عوام کی عدالت سے الیکشں جیتنے کے بعد قانونی عدالتوں سے انصاف کے لئے پونے تین سال چکر لگانا پڑیں گے اور فیصلہ نہیں ہو گا ہم ووٹوں کی تصدیق سمیت تمام معاملات کے لئے تیار تھے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ ذاتی نہیں پارٹی کا تھا ۔
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری اب سیاستدان ہیں اس لئے انہیں اخلاقی اور قانوی طور پر سرکاری بلٹ پروف گاڑی نہیں رکھنی چاہئے اور واپس کر دینی چاہئے ۔ اگر وہ بطور چیف جسٹس 4 حلقے کھول دیتے تو آج وسائل اور وقت کا اتنا ضیاع نہ ہوتا ۔(جاری ہے)
منگل کے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق یہ کہا گیا ہے کہ این اے 125 کے دستیاب کاؤنٹر فائلز کو نادرا تین ماہ میں چیک کر کے رپورٹ دیں تصدیق کی تجویز خود عدالت نے دی تھی جس کو خواجہ حارث نے تسلیم کیا ہمارا موقف یہ ہے کہ اس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے اور اس سے کچھ نہیں ملے گا دوبارہ گنتی پر بھی پر اعتراض نہیں ہے یہ مجھے معلوم نہ تھا کہ عوام کی عدالت سے الیکشن جیتنے کے بعد پونے تین سال عدالتوں کے چکر لگانے پڑیں گے اور فیصلہ نہیں ہو گا زیادہ تر التواء حامد خان لیتے رہے ہیں دعا کریں کہ تین ماہ میں اس کا فیصلہ ہو جائے وکیل نے اس پر اعتراض نہیں کیا تکرار کیا۔
چیف جسٹس نے آبزرویشن دی سوال اٹھایا کہ تقریباً اڑھائی پونے تین سال بعد اب ریکارڈ کی پوزیشن کیا ہو تی جو باتیں واضح ہیں ثابت ہو چکی ہے مقناطیسی سیاہی معیاری نہ تھی کئی جگہ سپلائی نہیں کی گئی ۔ تین طرح کی سیاہی سے پتہ ہی نہ چل سکتا ۔ انگوٹھوں کے نشانات کیا تین سال بعد تصدیق ہو جائے گی ۔مسکراہٹ بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی مسکراہٹ وقت ملنے کی وجہ سے نہیں ہے۔ یہ میری جماعت کا فیصلہ تھا عدالت میں جانے کا ۔ رپورٹ آئے گی اس پر جو فیصلہ آئے گا اس کا احترام کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رپورٹ آئے گی شفافیت کا جائزہ لے کر اگلے اقدام کا فیصلہ کریں گے ۔متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
معروف قوال استاد شاہد علی خان نے لوک ورثہ میں قوالی پیش کر کے سماں باندھ دیا
ایف آئی اے بلوچستان کا جعلی ادویات کیخلاف کریک ڈائون، چھاپے، بھاری مقدار میں دوائیاں بر آمد ، چار ..
صورتحال تشویشناک ہے، تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، نیئر بخاری
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کی چینی سفارت خانے کے دورے ..
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں چینی سفارت ..
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
پی آئی اے خرید لو، بین الاقوامی مارکیٹ میں عنقریب اشتہار ات شائع ہونے کو تیار
قوم کو یقین دلاتے ہیں امن کے لئے آخری حد تک جائیں گے،وفاقی وزیر داخلہ کا ایف سی ہیڈ کوارٹر میں اجلاس ..
جیمز اور جیولری میں سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی،آصف علی زرداری
وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ
-
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کی چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جون تک کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
-
برائلر گوشت کی قیمت مستحکم ، فارمی انڈے مہنگے
-
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث میڈیکل اسٹور منیجر گرفتار
-
کچھ لوگ جعلی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹ کے باعث مسلط ہیں، خالد مقبول
-
اپریل کو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان
-
بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی
-
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
اللہ کو حاضر ناظرجان کر کہتا ہوں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ