افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی ، چارسدہ حملے میں افغان سرزمین اور مواصلاتی نیٹ ورک کے استعمال کے خلاف احتجاج

افغانستان کو باچا خان یونیورسٹی حملے کے حوالے سے معلومات فراہم کردیں ، افغان حکومت ملوث دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ، منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے ، دفترخارجہ کاافغان ناظم الامور پر زور

منگل 26 جنوری 2016 18:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) پاکستان نے افغان ناظم الامور سید عبدالناصر یوسفی کو دفتر خارجہ طلب کر کے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پر دہشت گردی حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہونے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور کہا ہے کہ واقعہ کے حوالے سے افغان حکومت ثبوت فراہم کر دیئے ہیں اب افغانستان ملوث افراد کے خلاف کارروائی اور منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔

منگل کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان سفارتخانے کے ناظم الامور سید عبدالناصر یوسفی کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا جس دوران ان سے باچاخان یونیورسٹی چارسدہ پر دہشت گرد حملے میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں افغان سرزمین استعمال ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور انہیں کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے افغان حکومت کو چارسدہ حملے کے حوالے سے معلومات پہلے ہی فراہم کر دی گئی ہیں۔

تحقیقات سے یہ ثابت ہواہے کہ واقعے میں افغان سرزمین اور سموں سمیت افغان ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک استعمال ہوا ہے جہاں سے منصوبہ ساز حملہ آوروں کو ہدایات دے رہے تھے ۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ افغان حکومت واقعے میں ملوث منصوبہ سازوں کے خلاف سخت کارروائی اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں